پیرس (بی بی سی) فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) کا پیرس میں اہم اجلاس آج شروع ہو رہا ہے جس میں پاکستان کے منی لانڈرنگ کی روک تھام اور دہشت گردی کی مالی امداد کے خاتمے کے لیے لیے گئے اقدامات پر غور ہوگا۔ اگر پاکستان کے اقدامات سے ایف اے ٹی ایف مطمئن ہوا تو اسے ’گرے ایریا‘ کی فہرست سے خارج کرنے کی کاروائی کا آغاز ہو سکتا ہے۔ 'دیگر صورت میں ایف اے ٹی ایف ناکافی پیش رفت کی وجہ سے پاکستان کے بارے اگلی سطح کے اقدامات لینے کے بارے میں غور کرے گی۔ 'اجلاس 18 اکتوبر تک جاری رہے گا۔ اس میں 205 ممالک اور عالمی تنظیمیں شرکت کریں گیں۔ ان اجلاسوں میں کئی ممالک اور مختلف امور پر غور ہو گا۔ ایف اے ٹی ایف ’ورچؤل ایسیٹس‘ اور ’سٹیبل کوئنز‘ پر بھی غور کرے گا۔ اس کے علاوہ روس اور ترکی کے ان اقدامت پر بھی غور ہو گا جو انھوں نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی امداد روکنے کے لیے کیے ہیں۔ پاکستان، ایران اور چند دیگر ممالک جو موجودہ عالمی مالی نظام کے لیے 'خطرہ' ہیں، ان کے اقدامات کی پیش رفت پر 14 اور 15 اکتوبر کو غور کیا جائے گا۔ پاکستان کا ایک وفد اقتصادی امور کے وفاقی وزیر حماد اظہر کی قیادت میں ایف اے ٹی ایف کے پیرس کیاجلاس میں شرکت کرکے آگاہ کرے گا کہ پاکستان نے ضروری تقاضوں اور اقدامات کی فہرست کی تعمیل کر لی ہے یعنی پاکستان ایف اے ٹی ایف کو اپنی ’کمپلائینس لسٹ‘ پیش کرے گا۔ اس اجلاس میں شرکت سے چند دن پہلے ہی پاکستان نے اپنے ایکشن پلان پر علمدرآمد کرتے ہوئے کالعدم تنظیم جمعیت الدعوہ/ لشکرِ طیبہ کے چار رہنماؤں کو دہشت گردی کی مالی امداد کرنے کے جرم میں گرفتار کیا ہے۔