اسلام آباد(خبر نگار) پاکستان اور چین کے درمیان ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر پر سی پیک جائنٹ ورکنگ گروپ کاساتواں اجلاس وفاقی دارالحکومت میں ہوا،جس میں ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر کے جاری اور مستقبل کے منصوبوں پر تفصیلی غورو خوض کیا گیا۔اجلاس میں چین کے وفد کی قیادت وزارت ٹرانسپورٹ کے چیف پلانر وانگ زی چنگ نے کی جبکہ دیگر اراکین میں چین کی وزارت ٹرانسپورٹ،ریلوے ،ایگزم بینک چائنہ اور چینی کمپنیوں کے سربراہ شامل تھے۔اسی طرح پاکستان کی طرف سے وفاقی سیکرٹری مواصلات جواد رفیق ملک ،سیکرٹری حکومت سندھ غلام عباس ڈیٹھو،حکومت آزاد جموں وکشمیر کے سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ غلام شیبر مغل،وزارت ریلوے کے ڈی جی پلاننگ ایم یوسف،وزارت خزانہ کے ڈائریکٹر جنرل عبدالرحمن وڑائچ،چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی کیپٹن(ر) سکندر قیوم،وزارت خارجہ کی ڈائریکٹر سی پیک سعدیہ وقار النساء ،گوادر پورٹ اتھارٹی کے چیئرمین نصیر خان،صوبہ خیبر پحتونخوا کے سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیوانجنیئرشہاب خٹک کے علاوہ وزارت مواصلات، نیشنل ہائی وے اتھارٹی، حکومت پنجاب،حکومت سندھ ،حکومت بلوچستان،ایوسی ایشن ڈویژن،وزارت پلاننگ ،ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارمز،وزارت داخلہ اور حکومت گلگت بلتستان کے سینیئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں چینی وفد نے سی پیک سے متعلقہ جاری منصوبوں کے معیار اور بروقت تکمیل پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا اور مستقبل کے منصوبوں کو جلد شروع کرنے کیلئے عملی اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔اجلاس میںسکھر۔ملتان موٹروے اور حویلیاں۔تھاہ کوٹ موٹروے کی تکمیل پر بھی اطمینان کا اظہار کیا گیا اور فیصلہ کیا گیاکہ ان منصوبوں کا افتتاح شاندار انداز میں کیا جائے گا۔ بعدازاں پاکستان اور چین کے درمیان ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر پر جائنٹ ورکنگ گروپ کے ساتویں اجلاس کے اختتام پر آج متفقہ نکات پر وزارت مواصلات میں دستخط کئے گئے۔پاکستان کی طرف سے وفاقی سیکرٹری مواصلات جواد رفیق ملک اور چین کی طرف سے چین کی وزارت ٹرانسپورٹ کے چیف پلانر وانگ زی چنگ نے دستخط کئے۔وفاقی وزیر مواصلات و پوسٹل سروسز مراد سعید بھی اس موقع پر موجود تھے۔چین کے وفد نے وفاقی وزیر مواصلات و پوسٹل سروسز مراد سعید سے ملاقات بھی کی۔ مراد سعید نے چین کے وفد کو خوش آمدید کہتے ہوئے جائنٹ ورکنگ گروپ کے فورم کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ یہ فورم سی پیک کے انفراسٹرکچر منصوبوں پر عملدرآمد کیلئے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ مراد سعید نے چین کے انجنیئرز اور کارکنوں کی محنت،لگن اور پیشہ وارانہ مہارت کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ سی پیک انفراسٹرکچر منصوبوں کی بروقت تکمیل کیلئے تمام اقدامات عمل میں لائے جائیں گے،جس سے نہ صرف ملازمت کے مواقع پیدا ہونگے بلکہ مقامی کاروبار میں بہتری بھی آئے گی۔انہوں نے سی پیک اتھارٹی کے قیام سے متعلق کہا کہ اس کے قیام سے ون ونڈو آپریشن ،منصوبوں کی تیزی سے تکمیل اور چین کے سرمایہ کاروں کو سہولت حاصل ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات ہر آزمائش پرپورے اترے ہیں۔انہوں نے کشمیر کے مسئلہ پر چین کی بھر پور حمایت کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم معاشی ترقی ،غربت میں کمی اور کرپشن کے خاتمے کیلئے چین کو ماڈل کے طور پر دیکھتے ہیں۔وزیر مواصلات نے غربت میں کمی اور غریبوں کی بہتری کیلئے شروع کئے جانے والے ’’احساس پروگرام‘‘ کے بارے میں بھی بتایا۔چینی وفد کو سی پیک کے دوسرے مرحلے میں زراعت،سیاحت اور غربت میں کمی کے ترجیحی ایریاز سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا۔چینی وفد کے سربراہ وانگ زی چنگ نے میزبانی پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک منصوبہ موجودہ اورآئندہ نسل کیلئے فائدہ مند ہوگا۔اس موقع پروفاقی سیکرٹری جواد رفیق ملک نے ٹرانسپورٹ انفرا سٹرکچر پر جائنٹ ورکنگ گروپ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اس کی نمایاں کامیابیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔
پاکستان اور چین کے درمیان ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر پر سی پیک جائنٹ ورکنگ گروپ کاساتواں اجلاس
Oct 13, 2019