اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)مشیر قومی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ معاشی مشکلات کے باوجود حکومت پاکستان کی جانب سے شعبہ ہیلتھ کے لیے اہم اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔اگر ہماری طرف سے کورونا, زکا,سارک اور ایبولا جیسی مہلک بیماریوں کو کنٹرول نہ کیا گیا تو یہ معاشی اور معاشرتی لحاظ سے تباہ کن ثابت ہونگے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی ادارہ صحت کے چار روزہ مشرقی خطے کے اجلاس کا مصر میں آغازویڈیو لنک پرخطاب میں کیا۔ اجلاس میں مشرقی خطے سے تعلق رکھنے والے ممالک کے وزرا صحت اور وفود کی شرکت کی ۔معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کی جانب سے پاکستان کی نمائندگی کی گئی ڈاکٹر فیصل سلطان کا خطے میں عوام کو بہتر صحت سہولیات کی فراہمی کے لیے مشترکہ کاوشوں پر زوردیا۔معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہاکہ سال 2020ایک بڑے چیلنج کے طور پر سامنے آیا ہے,عالمی وبا کورونا وائرس اور ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ریکارڈ بارشیں حکومت کیلئے چیلنج رہیں ان تمام ناگہانی آفات کی وجہ سے شہریوں کا رہن سہن,تعلیمی اور کاروباری نظام بری طرح متاثر ہوا۔کورونا وائرس نے ترقی یافتہ اور پسماندہ دونوں قسم کے ممالک کو یکساں متاثر کیا۔یہ وقت ہے جب ہمیں اپنا صحت کا نظام مضبوط بنانے سے اپنے لوگوں کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔اگر ہماری طرف سے کورونا, زکا, سارک اور ایبولا جیسی مہلک بیماریوں کو کنٹرول نہ کیا گیا تو یہ معاشی اور معاشرتی لحاظ سے تباہ کن ثابت ہونگے,وزیراعظم کی قیادت میں سمارٹ لاک ڈائون اور ٹی ٹی کیو کی حکمت عملی سے کورونا وبا کو کنٹرول کیا گیا۔اس وقت کورونا کی دوسری لہر کے خطرات یقینی طور پر موجود ہیں۔برقت اقدامات کے لیے ریجنل اور نیشنل سطح پر حکمت عملی کی تیاری انتہائی اہم ہے۔عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پاکستان کی ایسی کاوشوں میں ہمیشہ معاون کردار ادا کیا گیاہے۔حکومت اس کڑے وقت میں شہریوں کے لیے صحت کی تمام سہولیات کی فراہمی یقینی بنا رھی ھے ۔ہم لوگوں کو صحت کی معیاری سہولیات فراہم کرنے کے لیے خطے کے تمام ممالک کے ساتھ کام کرنے کے خواہاں ہیں۔