سری نگر(کے پی آئی) بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کے دارلحکومت سری نگر میں حریت پسند کمانڈر سیف اللہ سمیت دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے ۔ بھارتی فوج کی بھاری جمعیت نے پیر کی صبح سری نگر کے نواحی علاقے رام باغ کا محاصرہ کر لیا تھا۔ محاصرے اور تلاشی کارروائی کے دورا ن دو نوجوان مارے گئے۔کے پی آئی کے مطابق انسپکٹر جنرل آف پولیس ،کشمیر رینج وجے کمار نے میڈیا کو بتایا ہے کہ مارے جانے والوں میں لشکر کمانڈر سیف اللہ شامل ہیں۔جنوبی کشمیر میں بھارتی فورسز نے کئی علاقوں کو محاصرے میں لے کر آپریشن شروع کر دیا ہے ۔سوف شالی، کوکر ناگ اوراونتی پورہ کے ملنگ پورہ گاوں کو بھارتی فوج نے محاصرے میں لے کر کئی گھنٹوں تک تلاشی لی ۔دوران محاصرہ کر لوگوں کے چلنے پھرنے پر پابندی رہی ۔ اگریکلچر فارم ملنگ پورہ اونتی پورہ کو محاصرے میں لے کر ایک وسیع الریض علاقے کو سیل کیا گیا ۔ مقبوضہ کشمیر بھارتی فوجیوں کے لیے جہنم بنتا جارہا ہے ۔ اتوار کو دو بھارتی فوجیوں نے نامساعد حالات سے تنگ آ کر خود کشی کر لی جبکہ رواں سال اب تک 21 اہلکار خود کشی کر چکے ہیں۔کے پی آئی کے مطابق 6 اہلکار اپنے ہی ساتھیوں کے ہاتھوں مارے گئے۔گزشتہ برس 19 اہلکاروں نے خود کشی کی تھی۔گزشتہ ایک دہائی کے دوران بھارت کی بحری، فضائیہ اور بری فوج کے 1100 سے زائد اہلکاروں نے خود کشی کی ہے۔شمالی ضلع کپوڑہ میں گزشتہ روز ایک ایس ایس بی اہلکار امت کمار نے اپنی سروس رائفل سے گولی مار کر اپنی ہی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔یہ واقعہ گذشتہ رات دیر گئے ضلع کے ہندوارہ علاقے میں پیش آیا۔مذکورہ اہلکار جو اتر پردیش کا شہری تھا۔ ادھر بھارتی فوج کی 25مدارس کے ساتھ نوگام میں تعینات 28سالہ این کے ملاائی راج نے کیمپ کے اندر ہی خود کشی کر کے اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں تعینات بھارتی فورسز میں خود کشی اور اپنے ہی ساتھیوں کو قتل کرنے کا رجحان بڑھ رہا ہے۔بھارتی محکمہ داخلہ کے مطابق رواں سال اب تک 21 سیکیورٹی اہلکار خود کشی کر چکے ہیں۔ جب کہ 6 سیکیورٹی اہلکار اپنے ہی ساتھیوں کے ہاتھوں مارے گئے۔ایک تازہ واقعے میں بھارت کی فوج کے ایک سپاہی جگجیت سنگھ نے وسطی ضلع گاندربل میں واقع فوجی کیمپ میں خود کشی کی ہے۔اس واقعے سے دو دن قبل ایک 22 سالہ فوجی رکشت کمار نے سرحدی ضلع بارہ مولہ میں سروس رائفل سے خود کو گولی مارکر خود کشی کی تھی۔گزشتہ برس 19 اہلکاروں نے خود کشی کی تھی۔ جب کہ 3 سیکیورٹی اہلکار اپنے ہی ساتھیوں کے ہاتھوں قتل ہوئے تھے۔ کشمیری سکھوں نے ملازمتوں اور دوسری مراعات میں نظر انداز کیے جانے اور ہندووں کو زیادہ مراعات دینے کے خلاف احتجاج کیا ہے ۔کشمیر ، آل پارٹیز سکھ رابطہ کمیٹی(اے پی ایس سی سی)نے مودی کی زیرقیادت فاشسٹ ہندوستانی حکومت کی جانب سے کشمیر میں ہندوں کو زیادہ مراعات دینے کے حالیہ حکم کی مذمت کی اس سلسلے میں سری نگر میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اس موقع پر کہا گیا کہ ملازمتوں اور دوسری مراعات میں سکھوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ پریس کالونی میں سکھ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ہمیں انصاف چاہئے، سکھ کمیونٹی کو نظر انداز کیا جا رہا ہے وغیرہ جیسے نعرے درج تھے۔اس موقع پر ایک کمیونٹی ممبر نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر میں صرف ہندووں کو ملازمتوں اور تعلیم کا حق دیا جارہا ہے سکھ کمیونٹی کو ہمیشہ نظر انداز کیا جا تا ہے۔؎