لاہور (نوائے وقت رپورٹ) مریم نواز نے کہا ہے کہ ووٹ کو عزت دو پاسبان (ن) لیگ کی رابطہ عوامی مہم کا حصہ ہے، مہم ووٹ کی اہمیت اجاگر کرنے کیلئے شروع کی جا رہی ہے۔ مریم نواز سے ووٹ کو عزت دو پاسبان بننے والے رضاکاروں کے وفد نے ملاقات کی ہے۔ اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ مہم کا مقصد ملک میں حقیقی جمہوری کلچر کو پروان چڑھانا ہے۔ آئین کی پاسبانی، پاکستان کی پاسبانی ہے۔ مضبوط آئین خوشحال پاکستان کی ضمانت ہے۔ جمہوریت میں مکالمے اور دلیل سے اختلاف رائے کے تبادلے کی مثبت اقدار کو فروغ دیا جائے۔ ایمان، اتحاد اور تنظیم پر کاربند رہتے ہوئے ووٹ کو عزت دو کا پیغام پھیلایا جائے گا۔ آئین کی سربلندی، عزت، خود مختاری اور خوشحالی آئین اور ووٹ کی حرمت سے ہی ممکن ہے۔ علاوہ ازیں مریم نواز نے کہا کہ اصل میں سلیکٹڈ وزیراعظم کے ہوش اڑ چکے ہیں۔ قیادت کا فیصلہ ہے جلسہ ہر صورت ہو گا۔ خواہ سڑک پر ہی کیوں نہ کرنا پڑے۔ ایک انٹرویو میں مریم نواز نے دعویط کیا ہے کہ حکومت جنوری سے پہلے چلی جائے گی۔ ہمیں خاموش کرانے والے اب خود خاموش ہو جائیں گے۔ ہمارا مقابلہ جن سے ہے انہیں رشتوں کی اہمیت نہیں۔ وہ انتقام میں اندھے ہیں۔ میرے والد کے بیانے کو غلط کہنے والے اپنا معائنہ کرائیں۔ ہمارا مقابلہ کم ظرف لوگوں سے ہے۔ ڈیل ہوتی تو معاملات اس نہج پر نہ آتے، کسی کے ساتھ کبھی کوئی ڈیل نہیں تھی۔ مجھے خاموش میڈیا نے ہی کرایا میرا نام تک نہیں لیا جاتا تھا لگتا تھا کہ میرے کچھ کہنے سے والد پر سختی نہ آئے میں اپنی والدہ کو تو کھو چکی تھی میں اپنے والد کو مزید پریشان ہوتا نہیں دیکھ سکتی تھی۔ یہی میری خاموشی کی وجہ تھی۔ میرے والد کی طبیعت اب بہتر ہے تاہم ان کا علاج اب بھی جاری ہے۔ نواز شریف کو ہمدردی ہی نہیں اپنے آپ کو بچانے کیلئے باہر بھیجا۔ میرے والد کو کچھ ہوا تو اس کے اثرات بہت برے ہونے تھے۔ میاں صاحب کو باہر بھیجنا ان کی مجبوری بن چکی تھی۔ میاں صاحب ایک والد ہی نہیں ہیں ان پر قوم کی بھی ذمے داری ہے۔ میاں صاحب کا بیانیہ بالکل واضح ہے۔ وہ آئین و قانون کی بات کرتے ہیں۔ حتمی طور پر بات پاکستان کے عوام سے ہی ہو گی۔ عوام کا حق ہے انہیں پتہ لگے کہ کیا ہورہا ہے سب سے بڑے سٹیک ہولڈرز عوام ہیں۔ میاںصاحب کی ہارٹ سرجری ہو ئی تو خطرہ نہ ہوا تو وہ وطن واپس آ جائیں گے۔ پوری مسلم لیگ ن میاں صاحب کے ساتھ کھڑی ہے۔ شہباز شریف جیل اسی لئے گئے ہیں کہ انہوں نے اپنے بھائی کو نہیں چھوڑا شریف برادران کو لڑانے والوں کو ہمیشہ ناکامی ہوئی ہے۔ نواز شریف کا بیانیہ قائداعظم کا بیانہ ہے اگر کسی نے نواز شریف کی بیانیے کی حمایت نہیں کی تو اس کی مجبوری ہو گی۔ مسلم لیگ ن کو کسی کی آشیر باد حاصل نہیں۔ غداری کا پرچہ کاٹنے کی اجازت وزیراعظم آفس سے لی گئی۔