موٹروے زیادتی کیس کا مرکزی ملزم عابد مہلی مانگا منڈی سے گرفتار

لاہور + مانگا منڈی (نامہ نگار) سی آئی اے پولیس نے 9 ستمبر کو لاہور سیالکوٹ موٹروے پر خاتون سے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کو مانگا منڈی کے علاقے سے گرفتار کر لیا ہے۔ ملزم عابد کو سی آئی اے سنٹر ماڈل ٹاؤن منتقل کر دیا گیا ہے۔ مرکزی ملزم واقعہ کے 33 دن گزرنے کے بعد قانون کی گرفت میں آیا ہے۔ کیس میں ملوث دوسرا ملزم شفقت جیل میں ہے۔ ملزم عابد سے سی آئی اے  سنٹر ماڈل ٹاؤن لاہور میں تفتیش جاری ہے۔ ملزم کو آج منگل کو  جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کے لئے پولیس انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کرے گی۔ ذرائع کے مطابق عابد کو موبائل فون کے ذریعے ٹریس کیا گیا۔ ملزم بھیس بدل کر روپوش تھا۔ سی آئی اے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ موٹروے ریپ کیس کے مرکزی ملزم عابد کو لاہور سے جانے والی سی آئی اے ٹیم نے مانگا منڈی سے گرفتار کیا گیا۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط ڈاکٹر شہباز گل نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ انشاء اللہ گرفتار ملزم عابد ملہی کو قانون کے مطابق سزا ملے گی۔ یاد رہے کہ ملزم عابد ملہی کی گرفتاری پر حکومت نے 25 لاکھ روپے انعام بھی مقرر کیا تھا۔ مانگا منڈی سے نامہ نگار کے مطابق بتایا گیا ہے کہ پولیس نے ملزم عابد کے باپ کو حراست میں لے رکھا تھا کہ اس کے فون نمبر پر اس کے بیٹے عابد نے رابطہ کیا تو پولیس کی ہدایت کے مطابق ملزم عابد کو اس کے باپ نے مانگا منڈی اپنے گھر پر بلا لیا جہاں پر پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا۔موٹر وے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد علی نے تفتیش میں انکشاف کیا ہے کہ میں‘ شفقت اور بالا مستری 9 ستمبر کو واردات کیلئے کرول گاؤں سے نکلے۔ بالا مستری راستے سے واپس چلا گیا۔ میں اور شفقت کرول جنگل کی طرف چلے گئے۔ کرول جنگل کے قریب دو سے تین ٹرالی ڈرائیورز سے ڈکیتی کی واردات کی۔ موٹر وے پر کھڑی گاڑی میں خاتون کو دیکھ کر اسے باہر نکلنے کو کہا۔ انکار پر گاڑی کا شیشہ توڑا اور خاتون کو زبردستی باہر نکالا۔ خاتون سے گھڑی، زیورات اور نقدی لوٹنے کے بعد اسے موٹر وے سے نیچے جانے کا کہا۔ خاتون کے انکار پر بچوں کو نیچے لے گئے۔ خاتون بچوں کو بچانے نیچے آئی۔ خاتون موٹر وے سے نیچے آئی تو اسے زبردستی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ڈولفن اہلکاروں نے آ کر ہوائی فائرنگ کی تو فرار ہو گئے۔ واردات کے بعد میں ننکانہ اور شفقت دیپالپور چلا گیا۔ ننکانہ صاحب سے میں بہاولپور چلا گیا تھا جہاں ماسک پہن کر پھرتا رہا۔ ایک ماہ تک پبلک ٹرانسپورٹ میں مختلف شہروں میں پھرتا رہا۔ پیسے ختم ہونے پر بیوی سے رابطہ کیا تو پولیس نے مجھے گرفتار کر لیا۔آئی جی انعام غنی کے حکم سے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور شہزادہ سلطان کی سربراہی میں تشکیل دی جانے والی سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم نے ایس پی عاصم افتخار کی سربراہی میں اس گرفتاری میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب انعام غنی نے سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم اور سی آئی اے کے افسران کے لئے خصوصی انعام کا اعلان کیا ہے۔
 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...