فیس بک نے کہا ہے کہ وہ نفرت پر مبنی مواد کے حوالے سے اپنی پالیسی کو جدید تر بناتے ہوئے ایسے کسی بھی مواد پر پابندی عائد کرے گا جو ہولوکاسٹ کی تردید یا اس میں بگاڑ پیدا کرے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہودی مذہب سے تعلق رکھنے والے زکربرگ نے فیس بک پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ میں آزادی اظہار کا ساتھ دینے اور ہولوکاسٹ سے انکار یا اس کی ہولناکی کو کم کرنے کے درمیان کشمکش میں رہا۔ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ڈیٹا دیکھا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہود مخالف تشدد میں اضافہ ہوا ہے اور اس سے ان کی سوچ اور ادارے کی نفرت پر مبنی ابلاغ سے متعلق وسیع تر پالیسی میں بتدریج تبدیلی آئی ہے۔اپنے ایک بلاگ میں، فیس بک نے حالیہ سروے کا ذکر کیا، جس میں پتا چلا کہ امریکہ میں 18 سے 39 سال کی عمروں کے ایک چوتھائی افراد کے نزدیک ہولوکاسٹ ایک فرضی کہانی ہے اور یہ کہ اسے بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے۔فیس بک کا کہنا تھا کہ اس کی نئی پالیسیوں کا اطلاق راتوں رات نہیں ہو گا۔ کمپنی کا کہنا تھا کہ ایسا بہت سا مواد ہے جو ہماری پالیسیوں سے متصادم ہے، اور نئی پالیسیوں کے اطلاق کیلئے ہمیں اپنے نظر ثانی کرنے والوں اور سسٹم کی تربیت کرنا ہو گی۔
فیس بک ہولوکاسٹ سے انکار پر مبنی مواد شائع نہیں کرے گا
Oct 13, 2020 | 14:47