اسلام آباد(نا مہ نگار) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم میں انکشاف ہو اہے کہ آر ایل این جی کا گردشی قرضہ 104ارب روپے تک پہنچ چکا ہے جس رواں مالی سال 90فیصد اضافہ ہوسکتا ہے، کمیٹی نے گھریلو صارفین کو آر ایل این جی دینے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ گھریلو صارفین کو مقامی قدرتی گیس دی جائے۔منگل کوسینٹر عبدالقادر کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کا اجلاس ہوا،پٹرولیم ڈویژن نے کمیٹی کو سردیوں میں گیس کی طلب و رسد پر بریفنگ دی،پٹرولیم ڈویژن نے بتایا کہ ملک میں2800ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی پیداوار ہے، ملک میں 1200ایم ایم سی ایف ڈی آر ایل این جی درآمد کی جاتی ہے، سیکرٹری پیٹرولیم نے بتایا کہ گھریلو صارفین کو900ایم ایم سی ایف ڈی گیس دی جارہی ہے، کمیٹی نے گھریلو صارفین کو آر ایل این جی دینے پر اظہار تشویش کیا،چیرمین سینٹ قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم نے ایل این جی کارگو سے درپیش مالیاتی نقصان پر اظہار تشویش کرتے ھوئے اس بات پر زور دیا کہ ان نقصانات کو ترجیحی بنیاد پر ختم کیا جائے۔
آر ایل این جی کا گردشی قرضہ 104ارب تک پہنچ چکا ،قائمہ کمیٹی میں انکشاف
Oct 13, 2021