اسلام آ باد (نوائے وقت رپورٹ) فیڈرل بورڈ آف انویسٹمنٹ پاکستان کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر (غیر ملکی سرمایہ کاری) احمد شہزاد نے کہا ہے کہ چین کا سوزو انڈسٹریل پارک پاکستانی خصوصی اقتصادی زونز کیلئے ایک ماڈل ہے، چینی تجربے کو پاکستانی خصوصی اقتصادی زونز میں لایا جا سکتا ہے چین کی رینمین یونیورسٹی (آر یو سی) سے فارغ التحصیل اور وزیر اعظم سیکرٹریٹ کے تحت فیڈرل بورڈ آف انویسٹمنٹ پاکستان کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر (غیر ملکی سرمایہ کاری) احمد شہزاد نے چائنا اکنامک نیٹ (سی ای این) کو انٹرویو میں بتا یا کہ گزشتہ سال آر یو کے سی سلک روڈ سکول (ایس آر ایس) سے چینی معیشت میں ماسٹر کی ڈگری مکمل کی۔ یہ اسکول چین کے مشرقی شہر سوزہو میں واقع ہے جو ملک کے اقتصادی مرکز شنگھائی سے ایک گھنٹے کی مسافت پر ہے، اسے ذاتی طور پر چین کی معیشت کے متحرک تسلسل بارے جاننے کی اجازت دیتا ہے۔ احمد کہا کہ سوزو میں رہتے ہوئے میں نے سوزو صنعتی پارک (SIP) کی ترقی، وسعت اور اہمیت کو بہت قریب سے دیکھا۔ 278 مربع کلومیٹر پر محیط، ایس آئی پی کو ''چین کے افتتاحی اقدام کی ایک اہم کھڑکی'' کے طور پر سراہا گیا ہے۔ 2016 سے 2020 تک لگاتار پانچ سال تک یہ چین کے تمام قومی سطح کے اقتصادی زونز میں پہلے نمبر پر ہے۔ صنعتی زونز، پارکس یا ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز کی ترقی ترقی پذیر ممالک کے لیے بہت اہم کردار ادا کرتی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے اہم ہیں۔ ایس آئی پی ایک ایسا شاہکار ہے جس کی کلیدی معاشی اشاریوں میں سالانہ ترقی متاثر کن ہے۔ وہ خوش ہیں کہ چینی تجربے کو پاکستانی خصوصی اقتصادی زونز میں لایا جا سکتا ہے۔ پاکستان کا خصوصی اقتصادی زونز کا سفر تھوڑا تاخیر کا شکار تھا، لیکن اب تک بہت زیادہ پیش رفت ہوئی ہے۔