اسلام آباد(وقائع نگار)اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس عامرفاروق پر مشتمل ڈویڑن بنچ نے سرمایہ کاری کے نام سے عوام کو لوٹنے کا کیس میں نجی کمپنی بی فور یو کمپنی کے مالک سیف الرحمن کی جائیداد ضبطگی، نیب حراست اور بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کے خلاف درخواست میں نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔گذشتہ روز سماعت کے دوران درخواست گزار وکیل نے کہاکہ نیب آرڈیننس آگیا ہے ،ہمارے موکل کو نیب نے غیر قانونی حراست میں رکھا ہوا ہے،چیف جسٹس نے کہاکہ آپ کے کیس میں کل ہم نے تفصیلی آرڈر جاری کیا ہے پہلے وہ پڑھ لیں،آپ کے کیس میں ہم نے تفصیلی سے وجوہات جاری کی ہیں،اس کیس میں ایس ای سی پی اور نیب سے متعلق تفصیل بھی جاری کی ہے،وکیل نے کہاکہ نیب آرڈیننس کے بعد ہمارا کیس نیب کا بنتا ہی نہیں،عدالت نے کہاکہ ہم نوٹس کر دیتے ہیں لیکن آپ کو ساتھ وقت بھی دیتے ہیں کہ تیاری کر کے آئیں، اگلی سماعت پر نیب آرڈیننس پر تیاری کر کے آئیں کہ آپ کا کیس کا کس حد تک متاثرہ ہے،عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 25 اکتوبر تک ملتوی کردی۔یاد رہے کہ ملزم سیف الرحمن اس وقت جسمانی ریمانڈ پر نیب کی حراست میں ہے۔