رحیم یارخان‘ صاد ق آباد (کرائم رپورٹر‘ نمائندہ خصوصی‘ نمائندہ نوائے وقت) ماہی چوک میں 9افراد کے بہیمانہ قتل پر تحصیل صاد ق آباد میں مکمل شٹر ڈاؤن ،کاروبار زندگی بند رہا ،سکول ،کالج ،دیگر ادارے بھی بند رہے ،وکلاء کا عدالتی بائیکاٹ،شہریوں کا فوارہ چوک میں دھرنا مقتولین کی غائبانہ نماز جنازہ‘ آئی جی پنجاب نے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اسدسرفراز کو تبدیل کردیا۔کیپٹن(ر) علی ضیاء نئے ڈی پی او رحیم یارخان تعینات‘ تھانہ کوٹ سبزل پولیس نے 2 روز بعد اندھڑ گینگ کے 15افراد کیخلاف مقدمہ درج کرلیا،مقدمہ میں سہولت کار بھی نامزد ۔تفصیل کے مطابق گزشتہ دنوں ماہی چوک میں 9افراد کے قتل کیخلاف انجمن تاجران کی طرف سے تحصیل صادق آباد میں مکمل شٹر ڈاؤن کیا گیا تحصیل بھرپور کے تمام کاروباری مراکز سمیت سکول کالجز ودیگر ادارے بند رہے،اس موقع پر وکلاء نے بھی عدالتوں کا مکمل طور پر بائیکاٹ کیا اور انجمن تاجران کی کال پر شٹرڈاؤن ہڑتال کے دوران چوک فوارہ میں دیئے گئے دھرنا میں شرکت کی علماء کرام ،وکلائ،انجمن تاجران،کاورباری طبقات سمیت تمام مکاتب فکر نے فکر نے دھرنے میں بھرپور شرکت کی اور ڈی پی او رحیم یارخان کے فوری تبادلہ کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر مظاہرین مخدوم سید مرتضیٰ محمود، مخدوم سید عثمان محمود، ممتاز علی چانگ، ارشد خان لغاری، چوہدری ندیم عباس چیمہ، سجاد احمد وڑائچ ،چوہدری آصف رشید، ڈاکٹر طالوت سلیم باجوہ، خالد سلیم چوہدری، میاں احسان اسد ،صدر بار خالد بن سعید ،صدر غلہ منڈی چوہدری خلیل احمد، حافظ عبدالرزاق، شکیل احمد جتالہ ،فرحان اقبال، چوہدری اختر الیاس ،چوہدری آصف محمود ،چوہدری آصف فاروق، مولانا مشتاق احمد ، محمود احمد چوہدری ، اکمل شاہد کنگ، قاری شاہد محمود رحیمی، حافظ سعید مصطفی چدھڑ، معراج خان، قاری سعید احمد، محمد افضال جٹ، چوہدری شفیق پپا،چوہدری عبدالصبور ، چوہدری طاہر ضیا، صفدر حسین،میاں فرہاد علی ،چوہدری اشفاق خالق ،چوہدری زبیر افضل،چوہدری انیس ودیگر کا کہنا تھا کہ اغواء برائے تاوان سمیت قتل غارت کی وارداتوں میں اضافہ ہو چکا ہے ضلعی پولیس مکمل طورپر ناکام ہو چکی ہے۔ وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور وزیر اعلی پنجاب تحصیل صادق آبا دکے کچہ اور پکے کے خطرناک علاقوں میں آرمی اوررینجرز کا آپریشن شروع کرے اور ماہی چوک کے قریب مستقل بنیادوں پر رینجرز کی بھاری نفری کے ساتھ چوکیاں بنائی جائیں ۔ دریں اثنا عوامی مطالبے پر آئی جی پنجاب نے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اسد سرفراز کو تبدیل کرکے ہیڈکوارٹر رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔2دن بعد تھانہ کوٹ سبزل پولیس جانو گینگ کے 15اور 20سہولت کاروں کے خلاف پولیس نے 24 گھنٹے بعد انسداد دہشتگردی،قتل،اقدام قتل سمیت دیگر سنگین دفعات کا مقدمہ درج کرلیا۔ پولیس نے فائرنگ کے نتیجہ میں قتل ہونے والے غلام نبی کے بیٹے مجاہد امیر کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔ درج مقدمہ میں اسی علاقہ سے تعلق رکھنے والے جان محمد عرف جانو گینگ کے لئے سہولت کار کاکردار ادا کرنے والے20 افراد کو بھی نامزد کیاگیا ہے۔مقدمہ کے اندراج کے باوجود تاحال کوئی گرفتار عمل میں نہ لائی گئی ہے۔