اسلام آباد(آئی این پی ) گلگت بلتستان میں روتھینیم دھات کے وسیع ذخائر موجود،عالمی منڈی میں قیمت 18ہزار 600یورو فی کلو گرام،جدید پراسیسنگ نہ ہونے سے ملک قیمتی سرمائے سے محروم۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق گلگت بلتستان میںمقامی ذرائع سے روتھینیم نکالنے اور اس کی پروسیسنگ پاکستان کے ریاستی وسائل میں اضافہ کر سکتی ہے ۔ ستمبر 2022 کے آخر میں روتھینیم کی فی کلو گرام قیمت 18,600 یوروریکارڈ کی گئی۔ اسلام آباد میں قائم گلوبل مائننگ کمپنی میں پرنسپل جیولوجسٹ اور پاکستان منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے سابق جنرل منیجر ارضیات محمد یعقوب شاہ نے کہاکہ روتھینیم ایک تجارتی شے اور صنعتی معدنیات کے طور پر اہم ہے جس کا تعلق پلاٹینم گروپ آف منرلز سے ہے۔ ان علاقوں میں جہاں الٹرامفک چٹانیں یا سلفائیڈ پائی جاتی ہیںوہاں انکی موجودگی ضروری ہے۔ گلگت بلتستان اس دھات سے مالا مال ہے جہاں ان کی کافی مقدار مختلف مقامات پر مختلف تناسب میں پائی جاتی ہے۔ روتھینیم بلوچستان کی کالی ریت اور پاکستان میں موجود دیگر پلیسر کے ذخائر میں بھی پایا جا سکتا ہے۔ یعقوب نے کہا کہ روتھینیم تانبا، نکل، کرومائٹ کے ساتھ پایا جا سکتا ہے۔ پاکستان کے کئی علاقوں میں کان کنی کی جاتی ہے۔ زیادہ تر انہیں فروخت کیلئے یا بنیادی عنصر حاصل کرنے کیلئے برآمد کیا جاتا ہے جس کیلئے ان کی کان کنی کی جاتی ہے لیکن سرٹیفیکیشن کو نافذ کرنے کیلئے کوئی قانون نہیں ہے۔ اس کی جانچ ہونی چاہیے بصورت دیگرپی جی ای کی اچھی مقدار ملک کو کوئی معاشی فائدہ پہنچائے بغیر برآمد ہوتی رہے گی۔ روتھینیم ایک نایاب، چاندی سے سفید اور چمکدار سطح کے ساتھ انتہائی سخت دھات ہے۔ یہ ایک عبوری دھات ہے جو انسانی جسم میں زیادہ ارتکاز میں موجود ہے اور اس کا کوئی معروف حیاتیاتی فعل نہیں ہے۔
گلگت بلتستان میں روتھینیم دھات کے وسیع ذخائر موجودہیں:یعقوب شاہ
Oct 13, 2022