نوازشریف نااہلی کو 5 سال گزر گئے‘ الیکشن لڑنے کے اہل ہیں: رانا ثناءالل

فیصل آباد (نوائے وقت رپورٹ) مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ نے کہا کہ نواز شریف کی نااہلی کو 5 سال گزر چکے ہیں، قانون کی رُو سے نوازشریف الیکشن لڑنے کے اہل ہیں۔ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ نوازشریف دورمیں پاکستان ترقی کر رہا تھا۔ پی ٹی آئی دور میں کرپشن کے ریٹ بڑھے۔ پی ٹی آئی حکومت میں ملک کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا۔ پی ٹی آئی حکومت کے خلاف ہم نے عدم اعتماد کیا۔ معاشی ماہرین کہہ رہے تھے اگر عدم اعتماد نہ کرتے تو ملک ڈیفالٹ کر جاتا۔ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ نوازشریف ہی واحد امید ہے۔ نوازشریف کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے۔ اگرکوئی آپشن نہیں ہے تو پھر اس مو¿قف کو تسلیم کیا جانا چاہئے۔ گلگت بلتستان سے لیکر بلوچستان تک عوام کی نمائندگی کو یقینی بنائیں گے۔ ہم نے منظم اور متحرک جماعت ہونے کا ثبوت دینا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کی بھرپور ستائش کرتے ہیں۔ چیف جسٹس نے بہت ہی عمدہ فیصلہ کیا ہے۔ فیصلے میں طے کر دیا گیا ہے کہ قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے۔ پی ٹی آئی کا بطور سیاسی جماعت انتخاب میں حصہ لینے کا حامی ہوں۔ جس جتھے نے نو مئی برپا کیا ایسے لوگوں کو سیاست کرنے کا حق نہیں ہونا چاہئے۔ ایسا نہیں ہوسکتا کوئی جرم کرے اور کہے الیکشن لڑنا ہے۔ باقی لوگوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت ہونی چاہئے۔ 21 اکتوبر کی پرفارمنس دیکھ کر ٹکٹ ملیں گے۔ علاوہ ازیںرانا ثناءاللہ رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ ہمیں 16 ماہ تو انٹرنیشنل مانیٹری فنڈز (آئی ایم ایف) کو منانے میں لگ گئے کہ ہم سے معاہدہ کر لیں۔ سابق حکومت کے آئی ایم ایف سے معاہدہ توڑنے کا خمیازہ قوم کو بھگتنا پڑا۔ اگر 12 اکتوبر نہ ہوتا تو پاکستان جی ایٹ ممالک میں شامل ہوتا۔ ہم یہ کہتے ہیں ملک کو جو مشکل حالات درپیش ہیں ان میں نواز شریف واحد حل ہے۔ اگر پوری قوم نواز شریف پر یقین کر لے تو ملک بحرانوں سے نکل آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کو کہا آئیں چارٹر آف اکانومی کریں۔ شہباز شریف نے ہاتھ بڑھایا، اس شخص نے اپوزیشن سے ہاتھ ملانا پسند نہیں کیا۔ چار سال تک ملک پر عذاب مسلط رہا۔ بدترین کرپشن تھی، فرح گوگی تعیناتیاں کرواتی رہیں، وزیراعظم ہاو¿س پر کہا گیا فرح گوگی آئے تو چیکنگ نہ کی جائے کیونکہ وہ کچھ لاتی تھی۔ ہم اس مسلط بدترین حکومت کے خلاف عدم اعتماد لے کر آئے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...