حماس حملے کے بعد ایران کو جاری فنڈز تک رسائی سے روک دیا گیا

امریکی حکام اور قطری حکومت نے اسرائیل پر حماس کے حملے کی روشنی میں انسانی امداد کے لیے ایران کو 6 بلین ڈالر کے اکاؤنٹ تک رسائی سے روکنے پر اتفاق کرلیا ۔واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ایوان نمائندگان کے تین ارکان نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ نائب وزیر خزانہ ’’والی ایڈیمو‘‘ نے ایوان نمائندگان کو بتایا ہے کہ پیسہ جلد کہیں نہیں جا رہا ہے۔ سینیٹ بینکنگ کمیٹی کے چیئرمین شیروڈ براؤن سمیت دونوں پارٹیوں کے سینیٹرز نے بائیڈن انتظامیہ سے معاہدے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔امداد منجمد کرنے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں، اقوام متحدہ میں ایران کے مشن نے ایک بیان میں کہاکہ متعلقہ سینیٹرز اور امریکی حکومت اس بات سے پوری طرح آگاہ ہیں کہ وہ معاہدے سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ فنڈز بجا طور پر ایرانی عوام کے ہیں۔ ایرانیوں کے لیے تمام بنیادی اور غیر منظور شدہ ضروریات تک رسائی کی سہولت فراہم کرنے کے لیے ایرانی حکومت کو مختص کیے گئے ہیں۔بدلے میں کوئینسی انسٹی ٹیوٹ فار ریسپانسبل سٹیٹ کرافٹ کی ایگزیکٹو نائب صدر تریتا پارسی نے کہا کہ امداد کی منسوخی سے ایران میں سخت گیر آوازوں کی حوصلہ افزائی ہو گی جنہوں نے مغرب کے ساتھ کام کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن