اسرائیل فاشیٹ ریاست نکا راگوانے سفارتی تعلقات ختم کردے : غزہ 30فلسطینی لبنان میں 60شہید 

ماناگوا، غزہ، بیروت تہران (این این آئی+ نیٹ نیوز) وسطی امریکا کے ملک نکارا گوا نے  نے اسرائیل کو فاشسٹ ریاست قرار دے کر سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کردیا۔نکاراگوا کی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی فاشسٹ حکومت فلسطین میں نسل کشی کررہی ہے۔ فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کے حملوں کے باعث اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔ نکارا گوا کی حکومت نے فلسطین اور لبنان پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت بھی کی۔اس سے قبل نکاراگوا کی  کانگریس غزہ میں ایک سال سے جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایکشن لینے کی قرار داد بھی منظور کر چکی ہے۔ قرارداد میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل کے جارحانہ اقدامات لبنان تک پہنچ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ شام، یمن اور ایران کے لیے بھی خطرات بڑھ گئے ہیں۔ کولمبیا اور ترکیہ بھی اسرائیل سے سفارتی تعلقات ختم کر چکے ہیں۔لبنان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں مزید 60 افراد جاں بحق اور 168 زخمی ہو گئے۔امریکی ٹی وی نے بتایاکہ لبنانی وزارتِ صحت کے مطابق اس سال اسرائیل اور حزب اللہ کی لڑائی میں لبنان میں جاں بحق افراد کی تعداد 2 ہزار 229 ہو گئی ہے۔لبنان کرائسز رسپانس یونٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 57 فضائی حملے اور گولہ باری کے واقعات پیش آئے ۔حملے جنوبی لبنان، بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں اور وادی بیکا میں کیے گئے۔غزہ میں شہری دفاع کے ادارے نے ایک اعلان میں بتایاہے کہ غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع جبالیا کے علاقے میں اسرائیلی حملوں میں 30 افراد جاں بحق ہو گئے۔عرب ٹی وی کے مطابق اس سلسلے میں غزہ میں ادارے کے ترجمان محمود بصل کے مطابق جبالیا شہر میں اسرائیلی بم باری سے 12 افراد جانوں سے گئے جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔اس سے قبل غزہ کے شمال میں شہری دفاع کے سربراہ احمد کحلوت نے بتایا کہ جبالیا شہر پناہ گزین کیمپ پر کئی حملوں میں 18 افراد جاں بحق ہو گئے۔مزید یہ کہ پناہ گزین کیمپ میں آٹھ اسکولوں کو خاص طور پر نقصان پہنچا جہاں نقل مکانی کرنے والے افراد نے پناہ لے رکھی ہے۔ محمود بصل کے مطابق حملے کے بعد 14 افراد لا پتا ہیں۔دوسری جانب ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ مشرق وسطی کے معصوم عوام کا قتل عام اسرائیل کو روکنا چاہیے جو وہ امریکہ اور یورپی یونین کی حمایت اور مدد کی بنیاد پر جاری رکھے ہوئے ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہاکہ اسرائیل نے حالیہ ہفتوں کے دوران بہت تیزی سے کشیدگی کو بڑھاتے ہوئے حزب اللہ پر حملے کیے ہیں اور حزب اللہ کی اعلی قیادت سمیت بہت سوں کو قتل کیا جبکہ اب لبنان میں زمینی فوج بھیج رہا ہے۔لبنان کے وزیرِ اعظم نجیب میقاتی نے اقوامِ متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل اور ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ کے درمیان فوری جنگ بندی کے لیے ایک قرارداد منظور کرے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک ٹیلی ویژن خطاب میں میقاتی نے اسرائیل کے ساتھ سرحد پر فوج کی تعیناتی کے لیے اپنی حکومت کے عزم پر زور دیا اور کہاکہ حزب اللہ اس معاملے پر متفق ہے۔ یہ تعیناتی دشمنی کے خاتمے کا ایک حصہ ہو گی۔میقاتی نے کہا، لبنان کی وزارتِ خارجہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل سے ایک قرارداد جاری کرنے کو کہے گی جس میں مکمل اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا جائے۔انہوں نے کہا، ان کی حکومت قرارداد 1701 کے مکمل اطلاق کے لیے پرعزم ہے جو 2006 میں منظور کی گئی تھی۔

ای پیپر دی نیشن