لاہور+اسلام آباد؍راولپنڈی (خبر نگار +خبر نگار خصوصی+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ جنرل رپورٹر) وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہانِ حکومت کے اجلاس کے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے ہفتہ کو جناح کنونشن سینٹر کا دورہ کیا اور اجلاس کے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ جناح کنونشن سینٹر دورہ کے موقع پر وزیراعظم کو محسن نقوی، چیئرمین سی ڈی اے اور وزارت خارجہ کے حکام کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔ نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور متعلقہ اعلیٰ حکام بھی وزیرِ اعظم کے ہمراہ تھے۔ وزیرِ اعظم نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہاںِ حکومت کے اجلاس کے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ افغانستان شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان اجلاس میں شریک نہیں ہو گا۔ سفارتی ذرائع کے مطابق افغانستان کو ایس سی او اجلاس میں شرکت کی دعوت نہیں دی گئی، شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس 15 سے 16 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہو گا۔ اجلاس میں8 ممالک کی اعلیٰ شخصیات شرکت کریں گی، ایس سی او ایک علاقائی تنظیم ہے جس کا قیام2001 ء میں عمل میں آیا۔ اس تنظیم کا مقصد خطے میں سیاسی، اقتصادی، اور سکیورٹی تعاون کو فروغ دینا ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم سیاسی، اقتصادی اور معاشی تعاون تنظیم ہے جسے شنگھائی میں2001 ء میں چین، قازقستان، کرغیزستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان کے رہنمائوں نے قائم کیا۔ یہ تمام ممالک شنگھائی پانچ (Shanghai Five) کے اراکین تھے، سوائے ازبکستان کے جو اس میں2001 ء میں شامل ہوا، تب اس تنظیم کا نام بدل کر شنگھائی تعاون تنظیم رکھا گیا۔10 جولائی 2015 ء کو اس میں بھارت اور پاکستان کو بھی شامل کیا گیا۔ پاکستان2005 ء سے شنگھائی تعاون تنظیم کا بطور مبصر ملک رکن تھا، جو تنظیم کے اجلاسوں میں باقاعدگی سے شرکت کرتا رہا اور 2010 میں پاکستان کی جانب سے شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت کے لیے درخواست دی گئی۔ تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان نے جولائی 2015 ء میں اوفا اجلاس میں پاکستان کی درخواست کی منظوری دی اور پاکستان کو تنظیم میں باقاعدہ شمولیت کے لیے طریقہ کار وضع کرنے پر اتفاق کیا۔ پاکستان کی شمولیت سے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کی تعداد آٹھ ہو گئی۔ پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت کے حوالے سے ذمہ داریوں کی یادداشت پر دستخط کئے، جس کے بعد پاکستان تنظیم کا مستقل رکن بن گیا۔ 9 جون 2017 ء کو پاکستان اور بھارت کو تنظیم کی مکمل رکنیت مل گئی۔ ایس سی او کا اجلاس ہر سال منعقد ہوتا ہے۔ ایس سی او کے آٹھ رکن ممالک ہیں چین، روس، پاکستان، بھارت، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، ازبکستان اور2023 ء میں ایران بھی ایس سی او کا مستقل رکن بن گیا تھا۔ یہ ممالک شنگھائی تعاون تنظیم کے بنیادی رکن ہیں جبکہ کچھ دیگر ممالک مبصر کے طور پر شامل ہیں یا شراکت دار کے طور پر تعاون کرتے ہیں۔ دریں اثناء چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مس عالیہ نیلم نے اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کے23 ویں سربراہ اجلاس کے موقع پر ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ سمیت راولپنڈی کی تمام عدالتوں میں3 روزہ تعطیل کا اعلان کر دیا ہے جس کے تحت 14،15 اور 16 اکتوبر کو ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ سمیت تمام سیشن، سول اور خصوصی عدالتیں مکمل بند رہیں، اس حوالے سے ہائی کورٹ کے ڈپٹی رجسٹرار سروسز محمد عرفان نے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔3 روزہ تعطیل کا فیصلہ شنگھائی کانفرنس کے موثر اور پر امن انعقاد کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
شنگھائی اجلاس : چین روس ، کے وزرائے اعظم کل اسلام آ باد پہنچیں گے ، گے ، شہباز شریف نے انتظامات کا جائزہ لیا
Oct 13, 2024