سیالکوٹ +اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی حکومت نے 15 اکتوبر کو پی ٹی آئی کا احتجاج روکنے کے لیے پوری طاقت استعمال کرنے کا اعلان کردیا۔ سیالکوٹ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ڈاکٹر اسراراحمد اور حکیم سعید نے کہا تھا کہ یہ اسلام دشمن قوتوں کے ایجنٹ ہیں۔ شاندانہ گلزار نے کہا تھا کہ بانی ٹی آئی نہیں تو پاکستان نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سازش 2014 کے دھرنے سے شروع ہوئی ، اس کے بعد 9 مئی ہوئی اور وفاق پر چڑھائی کی کوشش کی گئی یہ 9 مئی دوبارہ برپا کرنا چاہتے ہیں۔ہماری عدالتیں سانس لینے پر سو موٹو لیتی رہیں، عدالتوں نے دھڑا دھڑ بانی پی ٹی آئی کو ریلیف دیا، جتنا ریلیف بانی پی ٹی آئی کو ملا، کسی سیاسی لیڈر کو نہیں ملا۔خواجہ آصف نے کہا کہ عدالتوں کو نظر نہیں آرہا بانی پی ٹی آئی ملک کی سالمیت کے ساتھ کیا کررہے ہیں، عدالتوں کو اس بات کا نوٹس لینا چاہیے، ہمارا اس میں کوئی مفاد نہیں لیکن قومی مفاد میں عدالتوں کی ذمے داری ہے کہ اس معاملے پر نوٹس لیں، عدلیہ کی تاریخ قابل رشک نہیں۔ پی ٹی آئی کی 15 کو احتجاج کی کال ملک کی سالمیت پر حملہ ہے، اسلام آباد پر یلغار روکنے کے لیے ریاست کی پوری طاقت اور وسائل بروئے کار لائے جائیں گے، کسی قیمت پر پاکستان کی عزت کیخلاف اقدامات کی اجازت نہیں دیں گے، ساری سہولت کاری عدلیہ کررہی ہے، 15 اکتوبر کو احتجاج کی کال پر اب تک نوٹس لے لینا چاہیے تھا، اگر نوٹس نہیں لیں گے تو تاریخ انہیں یاد رکھے گی۔ نمائندہ خصوصی کے مطابق خواجہ آصف نے کہا کہ ہمارے گزشتہ دور میں جب چائنہ کے صدر شی نے آنا تھا تب بھی تحریک انصاف نے دھرنا دیا، پھر اپنے دور میں آکر سی پیک کو تباہ وبرباد کیا۔ ہفتہ پہلے ایک صوبے کی تمام مشینری کے ساتھ یلغار کی ہے۔اپنی رہائشگاہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا یہ علیحدہ بات ہے کہ کے پی کے وزیراعلیٰ اپنے عوام کو تنہا چھوڑ کر اپنا سافٹ ویئر اپڈیٹ کروانے چلے گئے۔ وہ ایک علیحدہ ڈرامہ ہے۔پی ٹی آئی نے کبھی بھی دہشتگردی کی مذمت نہیں کی۔اپنے دور حکومت میں لاکھوں دہشتگر لا کر بسائے ،پاکستان کی تباہی کا سامان عمران خان نے مہیا کیا ہے۔ دہشتگردوں کے ہاتھوں شہداء کا جنازہ بھی ان میں کوئی بھی نہیں پڑھنے جاتاحتیٰ کہ کبھی کوئی مذمتی بیان بھی سامنے نہ آیاہے۔۔بس ایک ہی بات پر زورہے، عمران خان کو رہا کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس کوارٹر میں 8ارب بیرون ملک سے آیا ہے ان کا اعتماد پاکستان کی معیشت پر بحال ہو رہا ہے۔ مہنگائی کی شرح 35سے 6پرآگئی ہے۔ 460ارب روپے بجلی میں ریلیف دیا گیا ہے۔پی ٹی آئی پاکستان میں ترقی کا راستہ روکنا چاہتی ہے۔ بارہ چودرہ ملکوں کے سربراہ پاکستان آنے پر یہ پروگرام کو سبوتاژ کرنے کی کوشش میں لگے ہیں۔ پاکستان کو پوری دنیا کے سامنے شرمندہ کرنے کیلئے اس کا سامان کر رہے ہیں۔ ملک کی عزت اور اس کی ساکھ ہماری اول اور آخر ترجیح ہے۔ پاکستان کا وجود انشاء اللہ تا قیامت رہیگا۔ یہ کہنے ہیں خان نہیں تو کچھ نہیں ہم کہتے ہیں پاکستان نہیں تو ہم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج بانی پی ٹی آئی نے جیل سے آرمی چیف اور فوج کیخلاف ٹویٹ کیا ہے۔اگر اسٹیبلشمٹ انہوں اقتدار میں لائے تو یہ کہتے ہیں کہ آرمی چیف ہمارا باپ ہے اور جو نہ لائے اس کیخلاف مختلف قسم کی definationsدیتے ہیں ۔ تحریک انصاف ایس سی او کانفرنس کو ثبوت تاژ کرنا چاہتی ہے۔ دوسری طرف وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ کراچی میں دہشت گردی اور پی ٹی آئی کی سیاسی دہشت گردی ایک جیسی ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 15 اور 16 اکتوبر 9 ممالک کے سربراہان پاکستان آئیں گے، اس موقع پر پی ٹی آئی نے ڈی چوک پر احتجاج کی کال دی ہے۔2014 میں بھی پی ٹی ا?ئی نے دھرنوں کے ذریعے چینی صدر کا دورہ منسوخ کرایا تھا، سی پیک کو بھی ڈی ریل کرانے کی کوشش کی، اقتدار میں آکر بھی پہلا نشانہ بھی سی پیک تھا، اب جہاں سی پیک فیز 2 کا آغاز ہوا ہے، ایسے میں پی ٹی آئی کی صفوں میں پھر کھلبلی مچ گئی، ملکی معیشت کی بحالی کا سفر شروع ہوتے ہی پی ٹی آئی کی انتشاری کارروائیوں میں اضافہ ہوگیا، عمران خان رہائی کیلیے اپنی بے گناہی ثابت کریں، ملک سے دشمنی نہ کریں، ہم نے بھی جیلیں کاٹیں ہیں، لیکن کبھی ریاست سے لڑائی نہیں لڑی، کراچی میں دہشت گردی اور پی ٹی آئی کی سیاسی دہشت گردی ایک جیسی ہے۔