افطار پارٹیوں کیلئے مشہور بابا صدیق کی مرنے سے چند گھنٹے قبل کی گئی آخری ٹوئٹ وائرل

مہارشٹرا کے سابق وزیر، بھارتی سیاستدان اور افطار  پارٹیوں کے لیے مشہور بابا ضیاء الدین صدیق المعروف بابا صدیق کی مرنے سے 12 گھنٹے قبل کی گئی آخری ٹوئٹ وائرل ہوگئی۔بابا صدیق 12 اکتوبر کو ممبئی میں ہونے والے قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوئے، انہیں ممبئی میں مہاراشٹرا اسمبلی کے رکن بیٹے ذیشان صدیقی کے دفتر کے قریب نشانہ بنایا گیا۔مرنے سے 12 گھنٹے قبل انہوں نے ہندو تہوار دُسہرہ کی مبارکباد پیش کی تھی۔بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر بابا صدیق کی یہ ٹوئٹ خاصی وائرل ہے جو ان کی زندگی کی آخری ٹوئٹ ثابت ہوئی، صارفین نے وائرل پوسٹ پر تبصرے کرتے ہوئے لکھا کہ زندگی کا واقعی کوئی بھروسہ نہیں، کون جانتا تھا کہ یہ ان کی آخری ٹوئٹ ہوگی۔

واضح رہے کہ بابا صدیق بھارتی جماعت نیشنلسٹ کانگریس پارٹی سے وابستہ تھے، ان کی جانب سے بالی وڈ ستاروں کو ہر سال ماہ رمضان میں افطار پارٹی پر مدعو کیاجاتا تھا۔اس افطار میں ہر مذہب سے تعلق رکھنے والے شوبز ستارے اور دیگر شخصیات شریک ہوتی تھیں۔ بابا صدیق کے افطار نے ہی ماضی میں ایک دوسرے کے حریف سمجھے جانے والے شاہ رخ خان اور سلمان خان کو قریب کیا اور یہ تعلق اب اچھی دوستی میں بدل گیا ہے۔انہیں تعلقات کے بعد دونوں ایک دوسرے کی فلموں میں کام کرنے لگے ہیں۔ بابا کی سلمان خان سے دوستی کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ بابا صدیق پر حملے کی اطلاع ملتے ہی وہ بگ باس کی شوٹنگ چھوڑ کر وہ اسپتال پہنچ گئے۔بابا ضیاء الدین صدیق ایک بھارتی سیاست دان ہیں جو ریاست مہاراشٹرا کے واندرے مغربی ودھان سبھا کے حلقہ سے رکن قانون ساز اسمبلی (ایم ایل اے) رہ چکے ہیں۔ وہ 1999، 2004 اور 2009 میں لگاتار تین بار ایم ایل اے رہے اور اس سے قبل مسلسل دو مرتبہ (1992–1997) میں میونسپل کارپوریٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔بابا صدیق کی شادی شہزین صدیق سے ہوئی ہے اور ان کے دو بچے بیٹی ڈاکٹر عرشیہ اور بیٹا ذیشان ہیں۔اس کے علاوہ ان کی دوستی کئی بالی وڈ اداکاروں سے رہی جن میں شاہ رخ خان، سلمان خان، سنجے دت اور دیگر شامل ہیں۔بابا صدیق کی افطار پارٹی کئی سالوں سے مشہور ہے، پہلے اس میں صرف سیاستدان ہی آتے تھے لیکن آہستہ آہستہ انہوں نے بالی وڈ کی مشہور شخصیات کو بھی مدعو کرنا شروع کر دیا اور ان کی افطار پارٹی اور بھی مقبول ہو گئی۔

ای پیپر دی نیشن