خیبر پی کے : پولیس اختیارات میں کم ترمیمی ایکٹ اسمبلی سے منظوری کا فیصلہ افسروں کے تحفظات 

Oct 13, 2024

پشاور (بیورو رپورٹ) ذرائع کے مطابق پولیس ایکٹ ترمیمی بل 2024ء منظوری کے لیے جلد ایوان میں پیش کیا جائے گا۔ ترمیمی بل کے ذریعے پولیس کی کارکردگی میں بہتری اور عوام کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا، بل کے ذریعے عوامی شکایات کے ازالے کا ایک مؤثر طریقہ کار بھی متعارف ہو گا۔ متن کے مطابق کسی بھی پولیس افسر کے خلاف شکایت کو ریکارڈ کیا جائے گا، اگر شکایت ریکارڈ کے قابل نہ ہو تو شکایت کنندہ کو آگاہ کیا جائے گا۔ ایف آئی آر درج نہ کرنا اور مدد کے لیے کال پر ردِعمل نہ دینا، غیر ضروری طاقت کا استعمال، بدتمیزی یا توہین آمیز زبان کا استعمال قابلِ شکایت عمل ہو گا۔ متن کے مطابق پولیس افسران نے اپنی قانونی یا اخلاقی ذمے داری پوری نہیں کی تو یہ قابلِ شکایت ہو گا، کسی شخص کی پولیس حراست میں موت یا شدید چوٹ پر انکوائری ہو گی۔ بل کے متن کے مطابق پولیس کی ناکامی کی وجہ سے کسی کی موت یا چوٹ پر انکوائری ہو گی۔ ٹریفک حادثے میں پولیس کے ملوث ہونے پر بھی آزاد انکوائری ہو گی۔ علاوہ ازیں  خیر پی کے پولیس ایکٹ میں ترامیم کے بعد پولیس لائنز میں ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے جس میں آر پی اوز اور ڈی پی اوز شریک ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق پولیس ایکٹ میں ترامیم  آئی جی پولیس کو اعتماد میں لئے بغیر کابینہ اجلاس میں پیش کی گئیں اور آئی جی خیبر پی کے نے کابینہ اجلاس میں بھی ایکٹ کی مخالفت کی۔ ذرائع نے بتایا کہ آئی جی نے اجلاس میں کہا کہ ایسا کرنے سے محکمہ پولیس کو نقصان ہو گا۔ ذرائع کے مطابق محکمہ پولیس میں تشویش ہے کہ ترمیمی ایکٹ سے پولیس کا اختیار بیورو کریسی کے پاس چلا جائے گا اور ترمیم سے محکمے میں سیاسی مداخلت ہو گی۔ ذرائع نے بتایاکہ ایکٹ کی منظوری پر چند پولیس افسران نے طویل چھٹی لینے کی تیاری کر لی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر پولیس افسران نے آئی جی، سپیکر اور وزیراعلیٰ کے پی سے بھی ملاقات کا فیصلہ کیا جس میں افسران اپنے تحفظات کا اظہار کریں گے اور ملاقات میں ایکٹ پر غور کیلئے حکومت، اپوزیشن اور پولیس افسران پر مشتمل کمیٹی بنانے کی تجویز دی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق آرپی اوز اور ڈی پی اوز کے تبادلوں کا اختیار آئی جی سے لینے پر پولیس کو تحفظات ہیں۔ آرپی اوز اور ڈی پی اوز کے تبادلوں کا اختیار ترمیم کی منظوری پر وزیر اعلیٰ کے پاس ہو گا۔

مزیدخبریں