اسلام آباد(آئی این پی)سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین اور علیم خان کے رہنے سے پی ٹی آئی متاثر ہوئی، دور رہنے کی بنیادی وجہ عثمان بزدار تھے۔ ایک انٹرویو میں اسد عمر نے کہا ہے کہ جب جہانگیر ترین اور علیم خان آتے تھے تو بزدار ڈر گئے تھے میرے پاس ثبوت نہیں لیکن مجھے ایسا لگتا ہے کہ خان کے کان بھرنے والے عثمان بزدار تھے۔اسد عمر نے مزید کہا کہ جب دبا ئوپڑا تو زیادہ تر لوگوں کو اسٹیبلشمنٹ نے ہٹایا۔ جب میں اڈیالہ سے باہر آیا تو ایک صحافی نے مجھ سے اس بارے میں پوچھا تو میں نے کہا پارٹی کا ووٹ بینک عمران خان ہے۔ اصل بات یہ ہے کہ پارٹی کس حکمت عملی پر کام کر رہی ہے۔ کیا ہم امید کر سکتے ہیں کہ یہ پاکستان یا پارٹی کے لیے بہتر ہو گا؟۔ آئینی ترمیم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اتفاق رائے پیدا کرنا مہینوں کا کام تھا۔ جلد بازی میں اور کسی خاص وقت میں کوئی ترمیم کرنا کئی سوالات کو جنم دے گا۔ ایک سوال پر کہ کیا آپ کسی پارٹی میں جائیں گے یا عمران خان کا انتظار کریں گے؟ جس پر اسد عمر نے کہا کہ میرا کسی پارٹی میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔ سب کے لیے نیک خواہشات ہیں لیکن ہمدردی پی ٹی آئی کے لیے ہے۔
خان صاحب کے کان بھرنے والے عثمان بزدار تھے: اسد عمر
Oct 13, 2024