مقبوضہ کشمیر : عمر عبداللہ 16اکتوبر کو وزیراعلی کا حلف اٹھائیں گے ، بھارت نے کشمیر یوں کے حقوق سلت کر لیے : نیشنل کانفرنس 

Oct 13, 2024

سری نگر(کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر کے نئے وزیر اعلی  عمر عبداللہ 16 اکتوبر کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے ۔نیشنل کانفرنس  کے نائب صدرعمر عبداللہ نے گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے54 ارکان کی حمایت کی دستاویز گورنر کو پیش کرکے حکومت بنانے کا دعوی کیا۔ مقبوضہ کشمیر اسمبلی میںاین سی اور کانگریس اتحاد، جس کی حمایت پانچ آزاد اور ایک عام آدمی پارٹی  ایم ایل اے نے بھی کی ہے، این سی اور کانگریس اتحاد کے پاس  اسمبلی میں 54 ایم ایل اے ہیں ، جب کہ اپوزیشن بی جے پی کے پاس 29 ایم ایل اے ہیں ۔جبکہ نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ بھارت نے کشمیر یوں کے حقوق طاقت کے بل پر سلب کر لیے ہیں او ر ہم اپنے آئینی اور جمہوری حقوق کی بحالی کے مطالبے سے ہرگز پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ فاروق عبداللہ نے سرینگر میں اپنی رہائش گاہ پر مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے حقوق کے حصول کیلئے متحدہونا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے جموں وکشمیر میں بھی فرقہ پرستی پھیلانے کی کوشش کی ہے۔ دوسری جانب  مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگ اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ اپنے ناقابل تنسیخ حق ، حق خودارادیت کیلئے عظیم قربانیاں دے رہے ہیں۔ سیاسی ماہرین اور مبصرین تسلیم کرتے ہیں کہ بھارتی تسلط سے آزادی اور حق خود ارادیت کے حصول کیلئے کشمیریوں کی جاری جدوجہد بالکل جائز اور منصفانہ ہے کیونکہ اقوام متحدہ کا چارٹر محکوم قوموں کو اپنی آزادی کیلئے جدوجہد کا حق دیتا ہے جبکہ عالمی ادارے کی سلامتی کونسل نے اپنی کئی قراردادوں میں کشمیریوں کا حق خود ارادیت تسلیم کر رکھا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ کشمیری عوام گزشتہ 77برس سے غیر قانونی بھارتی قبضے کیخلاف لڑ رہے ہیں ، بھارتی ظلم و جبر انکے جذبہ آزادی کو دبانے میں ناکام رہا ہے اور وہ اپنی تحریک کو اسکے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے انتہائی پرعزم ہیں۔انہوںنے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی جائز جدوجہد کو دہشت گردی سے جوڑنے کی ناکام کوشش رہا ہے ، جبکہ  ضلع شوپیاں میں آتشزدگی کے ایک واقعے میں بارہ کے قریب دکانیں خاکستر ہو گئیں۔شوپیاں کے علاقے اونیرہ میں رات کے وقت ایک دکان میں آگ نمودارہوئی اور دیکھتے ہی دیکھتے مزید دکانیں آگ کی لپیٹ میں آگئیں۔ کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد آگ پر قابو پایا گیا تاہم ایک درجن کے قریب دکانیںمکمل طورپرخاکستر ہوگئیں۔

مزیدخبریں