اڑھائی ہزار سال پرانا یہ بیلن، جسے سائرس سلنڈر بھی کہا جاتا ہے، اٹھارہ سو اناسی میں بابیلون کے قدیم شہر سے دریافت ہوا ۔ ایرانی شہنشاہ سائرس سے منسوب اس نادر سلنڈر کی ملکیت کے حوالے سے برطانیہ اور ایران کے درمیان گزشتہ ایک ماہ سے تنازعہ جاری تھا ۔ سائرس نے پانچ سو انتالیس قبل مسیح میں قدیم فارس میں حکومت قائم کی تھی اور اس سلنڈر پر اس نے ایک حکم نامہ جاری کیا تھا جسے دنیا میں انسانی حقوق کے قانون کا پہلا چارٹر بھی قرار دیا جاتا ہے ۔ اس نادر سلنڈر کی ایران آمد کے حوالے سے خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں صدر محمود احمدی نژاد نے خصوصی طور پر شرکت کی ۔ اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی کوئی طاقت ایرانی قوم کو ترقی کی منزلیں طے کرنے سے نہیں روک سکتی۔