مکرمی! زرداری عہد کی کشتی بالآخر کنارے آن لگی ہے۔ اگر یہ کہاجائے تو بے جا نہ ہوگا کہ عہد زرداری نا اُمیدیوں نا مرادیوں اور جگ ہنسایوں سے عبارت ہے جس میں جمہوریت تو مضبوط اور مستحکم ہوئی لیکن وطن کی ترقی اور خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا۔ منتخب پارلیمنٹ کے ذریعے صدارتی اختیارات وزیراعظم کو سپرد کرنا اور اٹھارویں آئینی ترمیم کا نفاذ بلاشبہ ایک قابل تحسین عمل ہے لیکن سوال یہ ہے کہ اس سے عام آدمی کو کس قدرفائدہ پہنچا۔ پانچ سال قبل بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد جب زرداری صاحب مجلہ اقتدارمیں داخل ہوئے تو جانے کن کن آنکھوں میں سجا رکھے تھے سوچا تھا روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ بلند کرنے والی حکومت اقتدار کے جام کو لبوں سے لگائے گی تو عام مسائل حل ہوجائیں گے مگر اس کے برعکس زرداری صاحب نے جمہوریت بہترین انتقام ہے کا راگ الاپتے ہوئے عوام کی تمام تر امیدوں پر پانی پھیر دیا ۔ غرض یہ کہ زرداری صاحب کے نامہ اعمال میں کوئی بھی ایسا کارنامہ نہیں جسے وہ اپنے سینے کا اعزاز بنا سکیں۔( کامران نعیم صدیقی،03214583855)