پاہڑیانوالی (سید اعجاز حسین خیالی) ضلع منڈی بہاﺅ الدین کی شمالی حدود دریائے چناب اور جنوبی حدود دریائے جہلم سے ملتی ہیں دونوں دریاﺅ ں نے آغازسے اختتام تک پورے ضلع کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے اسی وجہ سے سیلابی پانی سے ضلع کے بے شمار دیہات سیلاب کی نذر ہو جاتے ہیں۔ایک رپورٹ کے مطابق دریائے چناب /قادرآباد بیراج اور دریائے جہلم پر رسول بیراج ہیں ان دونوں بیراجوں کی حفاظت کےلئے حفاظتی بند تعمیر کئے گئے ہیں جو ہنگامی حالات میں بارود سے اڑاکر بیراج محفوظ کر لئے جاتے ہیں ۔تین ستمبر سے شروع بارشوں اور بھارت کی طرف سے خلاف توقع پانی چھوڑنے پر تاریخ میں پہلی دفعہ ہیڈقادرآباد سے نولاکھ 74ہزار کیوسک پانی گزر ا ہے۔ دریائے چناب میں سیلابی ریلا سے موضع سعداللہ پور سے لے کر موضع بھیرووال تک سینکڑوں دیہات زیرِآب آگئے جس سے دھان کی فصل بالکل تباہ ہو گئی۔ بے شمار مویشی پانی کی نذر ہوگئے ۔کروڑوں مالیت کے فش فارمز پانی میں بہہ گئے ۔حالیہ سیلاب میں حکومت کی طرف سے قبل ازوقت منصوبہ بندی نہ کرنے کی وجہ سے ناقابل تلافی نقصان ہوا۔ جس پر پورا علاقہ سراپا احتجاج ہے۔اسی طرح ضلع منڈی بہاﺅالدین کی جنوبی حدود دریائے جہلم کا پانی رسول بیراج سے چھ لاکھ کیوسک گزرا ہے ۔اس سیلابی پانی سے موضع رسول سے لے کر ملکوال شہر تک ملحقہ سینکڑوں دیہات میں بھی سیلابی پانی سے دھان کی فصل ،مال مویشی ،فش فارمز اور مکانات بہہ جانے سے ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے ۔جس کے ازالے کےلئے حکومت بے بس نظر آرہی ہے۔ مذکورہ دریاﺅں میں ہر سال بھارت کی طرف سے پانی چھوڑنا معمول بن چکا ہے عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ چھوٹے ڈیم تعمیر کر کے ملک کو بچایا جاسکتا ہے۔ حالیہ سیلاب میں ضلعی انتظامیہ پاک فوج اور ریسکیو1122، الخدمت فاﺅنڈیشن نے عوام کو بچانے کیلئے بھرپور کردار اداکیا ۔دریں اثنا رسول قادرآباد لنک نہر جو دریائے جہلم رسول بیراج سے شروع ہو کر دریائے چناب قادرآباد بیراج سے گزر کر ملتان جاتی ہے اس کے دونوں کنارے کچے ہونے کی وجہ سے برسات میں انتہائی تشویشناک صورت اختیار کر جاتی ہے۔ اسلئے نہر کے دونوںاطراف پتھر لگا کر اس کو محفوظ بنایا جاسکتا ہے۔ سیلابی پانی سے ضلع منڈی بہاﺅ الدین میں مختلف جگہوں پر چھ اموات ہوئی ہیں جن کے لواحقین کو وزیر اعلیٰ پنجاب میں شہباز شریف کی حکومت کی طرف سے خصوصی امداد دی گئی۔
ناقابل تلافی نقصان