لاہور (حافظ محمد عمران/نمائندہ سپورٹس) پاکستان کرکٹ بورڈ نے ملکی و بین الاقوامی سطح پر اپنی سینئر و جونیئر ٹیموں کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور پاکستان کرکٹ کو مضبوط بنیادوں پرکھڑا کرنے کیلئے سٹریٹجک پالیسی اور وژن 20,20 کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کام شروع کردیا ہے۔ 5 سالہ طویل المدتی منصوبے پر کام کرنے کیلیے بورڈ نے مین کوآرڈینیشن کمیٹی اور سات ذیلی کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔ طویل المدتی منصوبے پر کام کرنیوالی تمام کمیٹیاں مرکزی کوآرڈینیشن کمیٹی کو رپورٹ کریں گی اور یہ کمیٹی تمام معاملات کو گورننگ بورڈ میں پیش کرے گی۔ مین کوآرڈینیشن کمیٹی کی سربراہی پی سی بی گورننگ بورڈ کے رکن اور واپڈا کے چیئرمین ظفر محمود کریں گے۔کمیٹی کے اراکین میں اسلام آباد ریجن کے صدر اور گورننگ بورڈ کے رکن شکیل شیخ، ڈائریکٹر میڈیا امجد حسین بھٹی اور ینگ تھنک ٹینک کے عمران خان شامل ہیں۔ ریزنگ ٹیم پرفارمنس کمیٹی میں چیف سلیکٹر ہارون رشید، قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس اور پاکستان ٹیم کے کوچنگ سٹاف کے غیر ملکی گرانٹ لیوڈن کمیٹی میں شامل ہیں۔ ڈومیسٹک کرکٹ کمیٹی میں شکیل شیخ، انتخاب عالم اور ثاقب عرفان شامل ہیں۔ گیم ڈیویلپمنٹ کیلیے قائم کمیٹی میں ڈائریکٹر گیم ڈیویلپمنٹ ایزد سید ‘ جنرل مینجر این سی اے علی ضیاء ہیڈ کوچ نیشنل اکیڈمی محمد اکرم اور حسام الرحمن شامل ہیں۔ انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلئے قائم کمیٹی میں نجم سیٹھی اور بورڈ کے چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد کو رکھا گیا ہے۔ کرکٹ بورڈ کی ری سٹرکچرنگ کیلیے قائم تین رکنی کمیٹی میں نجم سیٹھی، سبحان احمد اور چیف فنانشل آفیسر بدر منظور شامل ہیں۔ ویمن کرکٹ کے معاملات کو دیکھنے کیلئے کمیٹی میں ایزد سید اور شمسہ ہاشمی شامل ہیں ۔ ذرائع کے مطابق یہ تمام کمیٹیاں اپنے اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے کام کریں گی۔تمام کمیٹیاں اپنے ملکی و بین الاقوامی سطح پر پاکستان کرکٹ کو در پیش مسائل کی نشاندہی کے ساتھ بہتری کے لیے تجاویز مین کوآرڈینیشن کمیٹی کو پیش کرینگی۔ مین کوآرڈینیشن کمیٹی تمام تجاویز اور رپورٹس پر ذیلی کمیٹیوں کے ممبران سے تفصیلی بات چیت کے بعد حتمی فیصلے کے لیے تجاویز و سفارشات کو کرکٹ بورڈ کے گورننگ بورڈ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔