کراچی (آن لائن+ این این آئی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کرپشن کے جھوٹے الزامات لگا کر سیاسی فضا کو خراب نہ کیا جائے۔ چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ علی نواز شاہ کے کیس کے فیصلے کا ازخود نوٹس لیں اور نیب سے وضاحت طلب کریں کہ یہ فیصلہ کیسے دیا۔ ہمیں عدلیہ پر مکمل اعتماد ہے لیکن جس ملک میں عدلیہ انصاف فراہم نہ کرے، اس ملک کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کتنے ہی مقدمات بنالئے جائیں پیپلز پارٹی ہر صورتحال کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہے۔ پیپلز پارٹی میڈیا سیل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا سیاست ہمارے لیے عبادت کا درجہ رکھتی ہے۔ ہم حقائق کو عوام کے سامنے لانا چاہتے ہیں۔ ہمارے رکن سندھ اسمبلی علی نواز شاہ جو وزیر بھی رہ چکے ہیں ان پر جھوٹے الزامات لگائے گئے ہیں۔ ان سے جیل میں ملاقات کو ایسے پیش کیا جیسے کوئی قیامت آگئی ہو۔ کیا ہم اپنے رہنما سے بھی نہیں مل سکتے۔ انکی سیاست اتنی صاف ہے کہ دشمن بھی ان پر انگلی نہیں اٹھاتا۔ بغیر سوچے سمجھے ایک اچھے انسان پر جھوٹا کرپشن کا الزام لگا دیا گیا ہے۔ علی نواز شاہ نے این آر او سے بھی کوئی سہولت حاصل نہیں کی تھی اور کہا تھا کہ ہم ہر مقدمے کا سامنا کریں گے۔ انہوں نے کہا ہم پارلیمنٹ کو سپریم سمجھتے ہیں اور آواز اسی فورم پر اٹھائیں گے۔ وفاقی حکومت کو میڈیا کے ذریعہ اپنا موقف پہنچا دیا ہے۔ وفاقی حکومت کریڈٹ حاصل کرنا چاہتی ہے تو پہلے پنجاب میں امن قائم کرے، وہاں صورت حال زیادہ خراب ہے۔ سیاست میں مزاحمت ہے اور جمہوریت میں مفاہمت ہے۔ پیپلزپارٹی کسی کے لیے کوئی بھی مشکلات پیدا نہیں کرے گی لیکن کسان، مزدور، زراعت کی تباہ حالی اور اداروں کی نجکاری کے خلاف کسی سے مفاہمت نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا پیپلزپارٹی کے تنہا ہونے کی باتیں کرنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہمیں خوشی ہے آرمی چیف جنرل راحیل شریف عوام میں مقبول ہیں۔ 6 ستمبر یوم دفاع کی گولڈن جوبلی کا دن تھا۔ ہم نے شہر میں ان کی تصویریں لگائی ہیں تو اس کو کوئی اور رنگ نہ دیا جائے۔
خورشید شاہ
سیاسی فضا خراب نہ کی جائے، چیف جسٹس علی نواز کیس کا نوٹس لیں: خورشید شاہ
Sep 13, 2015