(آن لائن) ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزیر پارلیمان شیخ آفتاب نے تسلیم کیا پی آئی اے کا بوئنگ طیارہ سابق ایم ڈی پی آئی اے اپنے ساتھ جرمنی لے گئے ہیں اور اس طیارے کا کوئی پتہ نہیں جبکہ وفاقی وزیر انجینئر خرم دستگیر نے کہا بھارت کے ساتھ بھی تجارتی معاہدے کئے گئے تھے ان پر کوئی عملدرآمد نہیں ہورہا۔ خیبر پی کے یونیورسل سروس فنڈز کے تحت 7ارب روپے خرچ کئے گئے ہیں۔ ایوان بالا میں سینیٹر کریم احمد خواجہ کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے انچارج وزیر انجینئر خرم دستگیر نے کہا پاکستان اور بھارت کے مابین جو بھی معاہدے ہیں وہ صرف کاغذات میں موجود ہیں۔ عملی طور پر ان معاہدوں پر عملدآمد نہیں ہو رہا۔ سینیٹر طاہر مشہدی کے ضمنی سوال پر کہا گزشتہ 5مہینوں سے ٹیکسٹائل کے شعبے میں برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔ بعض معاہدوں کا مقصد عالمی سطح پر نئی منڈیاں تلاش کرنا ہے تاکہ ملکی برآمدات میں اضافہ کیا جا سکے۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے انجینئر خرم دستگیر نے کہا بھارت کی حکومت کا جارحانہ رویہ تعلقات کی بہتری میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے اور دونوں ممالک کے درمیان معاہدوں پر عمل درآمد نہیں ہوا۔ پارلیمانی امور کے وزیر شیخ آفتاب نے سینیٹر کریم احمد خواجہ کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا نیشنل کالج آف آرٹس نے جن غیر ملکی اداروں کے ساتھ معاہدے کئے ہیں ان پر عملدرآمد ہو رہا ہے۔ احمد حسن کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا تعلیمی اداروں کو بے ہنگم فیسیں بڑھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ فیسوں سے متعلق معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔ فیصلہ آنے کے بعد معاملہ دیکھا جائے گا۔ وزیر پارلیمانی امور نے سینیٹر کریم احمد خواجہ کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا پی آئی اے جلد ہی نجف اور کربلا کے لئے پروازیں شروع کرے گی۔ انہوں نے کہا جہازوں کی شدید کمی کی وجہ سے مسائل درپیش ہیں اور ڈرائی لیز پر مزید جہاز لئے جائیں گے۔ سینیٹر کریم احمد خواجہ کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر پارلیمان شیخ آفتاب نے کہا پاکستان کے ہوائی جہاز پوری دنیا میں سفر کرتے ہیں۔ شیخ آفتاب نے کہا پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جس کا جہاز گم ہوا ہے اور جرمنی سے تعلق رکھنے والا ایم ڈی اپنے ساتھ جہاز بھی لے گیا جس کا ابھی تک کوئی پتہ نہیں۔ انہوں نے کہا پی آئی اے میں کرپشن انتہا کی ہے جس سے ادارہ شدید خسارے میں ہے انہوں نے کہا موجودہ ایم ڈی کو تین مہینوں کے اندر ادارے کی بہتری کے لئے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ سینیٹر طاہر حسین مشہدی کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر پارلیمان شیخ آفتاب نے کہا اسلام آباد ایئر پورٹ کا منصوبہ 2008ء میں شروع کیا گیا‘ ابتدائی لاگت37ارب روپے تھی اب لاگت 81ارب روپے سے بڑھ چکی ہے۔