اسلام آباد (چوہدری شاہد اجمل) وفاقی دارالحکومت کے تعلیمی اداروں کے لیے شروع کیے گئے وزیر اعظم ایجوکیشن ریفارمز پروگرام کے ذمہ داران کی نااہلی کی وجہ سے پرائیویٹ تعلیمی اداروں سے کنٹریکٹ پر بلائے گئے مونٹیسوری کلاسز کے بیشتر اساتذہ اپنے اداروں میں واپس چلے گئے ،باقی ماندہ نے بھی واپسی کا عندیہ دے دیا ہے جس کی وجہ سے مونٹیسوری کلاسز کے منصوبے کے بند ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم ایجوکیشن ریفارمز پروگرام کے ذمہ داران کی نااہلی اور غفلت کے باعث ایک سال کا عرصہ گزرنے کے بعد بھی ان اساتذہ کی جگہ پر اساتذہ کی تعیناتی تو دور کی بات ان کی بھرتی کا عمل بھی شروع نہیں کیا جا سکا ہے۔ بیشتر اساتذہ اپنے اداروں میں واپس چلے گئے ہیں جبکہ باقی ماندہ نے بھی ادارے چھوڑنے کا عندیہ دے دیا ہے ،وزیر اعظم ایجوکیشن ریفارمز پروگرام کے تحت اگلے مرحلے میں مزید 49سکولوں میں مونٹیسوری کلاسوں کا اجراءاس پروگرام کو مجموعی طور پر 60سکولوں میں شروع کرنا تھا لیکن پہلے سے موجود مونٹیسوری کلاسوں کے اساتذہ کے چلے جانے سے یہ منصوبہ ناکام ہوتا نظر آرہا ہے اور 11سکولوں میں جاری مونٹیسوری کلاسوں کے بند ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل وفاقی نظامت تعلیمات حسنات قریشی نے ”نوائے وقت “کو بتایا نجی تعلیمی اداروں اور مختلف این جی اوز نے ہمیں ایک سال کے لیے اساتذہ فراہم کیے تھے جن کی تنخواہیں بھی وہ نجی ادارے ہی ادا کر رہے تھے جبکہ 8 اسسٹنٹ ہم نے اپنے لگائے تھے۔چونکہ اب ایک سال کا عرصہ مکمل ہو گیا ہے اس لیے نجی اداروں نے ہم سے معذرت کر لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان اساتذہ کی گریڈ 17کی پوسٹیں ہیں جن پر تعیناتی فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ہوتی ہے جس کا ایک طویل طریقہ کار ہے۔ تاہم ہم کوشش کر رہے ہیں کہ وزیراعظم کی خصوصی منظوری سے کو ئی شارٹ ٹرم حل نکالیں کیونکہ نئی پوسٹیں پیدا کرنا ہوں گے، اس حوالے سے وزارت کیڈ کو پروپوزل بھجوا دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایک تجویز یہ بھی تھی وفاقی نظامت تعلیمات میں پہلے سے موجود پوسٹوں کو مونٹیسوری اساتذہ کی پوسٹوں میں تبدیل کر دیا جائے لیکن ہمارے پاس 17ویں گریڈ کی پوسٹ ڈپٹی ہیڈ ماسٹر کی ہے اس پر وہ احتجاج کریں گے اس لیے اس تجویز کو مسترد کر دیا گیا ہے۔ ہم نے نجی اداروں سے درخواست کی ہے کہ جب تک ہم بندوبست نہیں کرتے ہمیں اساتذہ دیں،نجی اداروں کے لیے بھی فنڈزکا انتظام کرنے کا مسئلہ ہے لیکن انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ وہ ہم سے کچھ نہ کچھ تعاون ضرور کریں گے۔
وفاقی تعلیمی اداروں میں مونیٹسوری کلاسز کا منصوبہ بند ہونے کا خدشہ
Sep 13, 2017