لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے میاں میر قبرستان کے تمام احاطے مسمار کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے واضح کیا کہ قبرستان کی اراضی پر کسی کو قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔ محکمہ اوقاف کے وکیل نے رپورٹ میں کہاکہ میاں میر قبرستان میں مجموعی طور پر 120 سے زائد احاطے بنائے گئے جبکہ بااثر افراد نے قبرستان کی اراضی پر قبضہ کرکے گھر بھی بنا رکھے ہیں۔ عدالت نے حکم دیا کہ احاطوں کی مسماری کا کام کل 14 ستمبر صبح 9 بجے شروع کیا جائے۔ جسٹس علی اکبر قریشی نے قبرستان میں صفائی ستھرائی سے متعلق بھی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ جتنے مرضی کوئی بااثر ہو تمام احاطے مسمار ہونے چاہئیں۔ ہائیکورٹ نے ہال روڈ کی تاریخی عمارتوں کی حالت زار سے متعلق کیس میں ان عمارتوں کو پینٹ کرنے کا کام 3 روز میں شروع کرنے کا حکم دیدیا۔ ہال روڈ کے صدر شبیر لبھا نے عدالت کو یقین دلایا کہ وہ ایسوسی ایشن سے مشاورت کرکے تین روز میں تاریخی عمارتوں پر رنگ روغن کا کام شروع کر دیں گے۔ عدالت نے کل خدمت گروپ کے صدر ہال روڈ اور ان کی ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کو طلب کر لیا۔ ہائیکورٹ میں مال روڈ اور داتا دربار کے ارد گرد کوڑا کرکٹ پھینکنے والوں کو کئے جانے والے جرمانے کی رپورٹ پیش کر دی گئی۔ اسسٹنٹ کمشنر لاہور نے بتایا کہ 250 افراد کو جرمانہ کر کے اڑھائی لاکھ روپے وصول کئے گئے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ داتا دربار کے ارد گرد کوڑا کرکٹ پھینکنے والے شہریوں اور دکانداروں کو 70ہزار روپے جرمانہ کئے گئے۔
میاں میر قبرستان کے تمام احاطے مسمار کر دیئے جائیں: ہائیکورٹ
Sep 13, 2018