لاہور (کامرس رپورٹر) ملک میں گزشتہ روز بھی بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا، ملک میں جاری شدید حبس کے باعث بجلی کی ڈیمانڈ گزشتہ روز 25 ہزار میگاواٹ تک رہی۔ ڈیمانڈ میں اضافہ کے باعث شارٹ فال بڑھ کر دس ہزار میگاواٹ سے بھی تجاوز کر گیا، شارٹ فال اور مجموعی پیداوار کا فرق کم رہ جانے کے باعث ملک میں ایک بار پھر بڑے بریک ڈائون کا خطرہ پیدا ہوا۔ لیسکو کے ذرائع کے مطابق ڈسکوز کو کوٹہ کے مقابلہ میں صرف ساٹھ فیصد بجلی مل رہی ہے۔ گزشتہ روز شہروں میں بارہ گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں سولہ سے اٹھارہ گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کی گئی ۔ صوبائی دارالحکومت سمیت شہروں میں رات کو ہر گھنٹے کے بعد ایک گھنٹے ، کئی علاقوں میں ہر آدھے گھنٹے کے بعد بھی لوڈ شیڈنگ کی گئی ۔ نارنگ منڈی و گردونواح میں بجلی، سوئی گی کی لوڈشیڈنگ بدترین صورتحال اختیار کر گئی، بجلی کی لوڈشیڈنگ 18گھنٹے سے بھی تجاویز کر گئی۔ گیس کے پریشر میں کمی سے خواتین کو مشکلات کا سامنا ہے۔ سوئی گیس کی لوڈشینگ اور کم پریشر نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی۔ لوگ بازاری کھانا کھانے پر مجبور ہو چکے ہیں۔