مہرِ روشن چھپ گیا‘ اُٹھی نقابِ رُوئے شام

مہرِ روشن چھپ گیا‘ اُٹھی نقابِ رُوئے شام
شانہ¿ ہستی پہ ہے بکھرا ہوا گیسوئے شام
یہ سِیہ پوشی کی تیاری کسی کے غم میں ہے
محفلِ قدرت مگر خورشید کے ماتم میں ہے
(بانگِ درا)

ای پیپر دی نیشن