لاہور (خصوصی نامہ نگار ) خلیفہ ثانی ‘ دعائے رسول ؐ حضرت عمر فاروق ؓ کایوم شہادت انتہائی احترام سے منایا گیا اس سلسلہ میں مختلف دینی تنظیمات کی جانب سے ریلیوں اور کانفرنسوں کا انعقاد کیا گیا جن میں مناقب خلیفہ ٔ ثانی بیان کئے گئے اور انہیں شاندار دینی خدمات پر ہدیہ عقیدت پیش کیا گیاسیکرٹری اوقاف ذوالفقار احمد گھمن اور ڈی جی ڈاکٹر طاہر رضا بخاری نے محکمہ اوقاف ومذہبی امور حکومت پنجاب کے زیراہتمام "حضرت سیّد نا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کانفرنس" سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا عہد عالمِ انسانیت کے لیے مینارئہ نور اور عدل وانصاف ،مساوات ،بنیادی انسانی حقوق کے حوالے سے امتیازی مقام کا حامل ہے۔ رائے منظور ناصر ، مولانا محمد شفیق پسروری ،مولانا مفتی محمد رمضان سیالوی ، مولانا مفتی محمد اسحاق ساقی الازہری ،مولانابدر الزمان قادری نے کہا کہ دین اسلام کے اوائل اور کٹھن دور میں آپؓ کی خدمات کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔آپ ؓ کا عہدِ خلافت اسلام کے عروج کا زمانہ ہے ۔تحریک لبیک یا رسول اللہ ﷺ، تحریک لبیک اسلام کے زیرِ اہتمام فاروق اعظمؓکانفرنس سے خطاب میں ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے کہاکہ حضرت فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کا انداز حکمرانی سلاطین و ملوک کے لیے مشعل راہ ہے۔ آپ نے نظام مصطفی ﷺ کو روئے زمین پر عملی شکل میں نافذ کرنے کے لیے پھر پور کردار ادا کیا ۔ جے یو آئی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مو لا نا محمد امجد خان ،مولانا نعیم الدین ،مولانا محب النبی،حافظ اشرف گجر ،مفتی عزیر الرحمن نے کہا کہ سید نا فاروق اعظمؓ کے دور عہد میں ایک ادنی شخص کو اہل اقتدار سے سوال کر نے کا حق حاصل تھا انہوں نے کہاکہ اللہ کا نظام چھوڑ کر غیروں کی پیروی نے مسلمانوں کو مجبور اور بے بس بنا دیا ہے انہوں نے کہا کہ حضرت عمر ؓ اور دیگر شہداء اور شہدائے کر بلا نے دین اسلام کو پھیلانے کے لیے قر بانیاں دیں جو یہ تاریخ اسلام کے ماتھے کا جھومر ہیں۔ زاہد محمود قاسمی ‘مولانا محمد یوسف،مولانا عبد الغفار ،حافظ محمد اسحاق،حافظ محمد طیب قاسمی، قاری اعظم فاروق، مولانا عابد فاروقی،قاری ثاقب عزیز نے کہاسیدنا عمر فاروق ؓ نے عدل و انصاف کی لازوال مثالیں قائم کیں جو آج بھی مشعل راہ ہیں۔خلیفہ دوم سیدنا فاروق اعظم ؓکو مراد رسول ؐ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ سیدنا فاروق اعظم ؓ نے اپنے دور خلافت میں عدلیہ،زرعی اصلاحات اور آبپاشی کے نظام سمیت دیگر کئی شعبہ جات کی بنیاد رکھی ۔سیدنا عمر فاروق ؓ ان دس خوش نصیب صحابہ میں شامل ہیں جن کو سرکار دوعالم ﷺ نے دنیا میں جنت کی بشارت دی ۔آپ ؓ کا زمانہ خلافت اسلامی فتوحات کا دور تھا۔ شہادت سیدناعمر فاروقؓکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیر طارق محمود نقشبندی ‘ محمد ممتاز اعوان، مولانا محمد اسلم ندیم،مولانا محمد حنیف حقانی، قاری محمد منسوب رحیمی، ڈاکٹر ضیاء الحق قمراور حافظ محمد یعقوب شاہ نے کہاکہ سیدنا عمر فاروقؓ کی اشاعت اسلام کیلئے بے مثال جدوجہد و لازوال قربانی کو رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا اپنے دور خلافت میںسیدنا عمرؓ نے 22لاکھ مربع میل تک اسلامی سرحدوں کو پہلایا اگر سیدنا عمرؓ 10سال اور زندہ رہتے تو پوری دنیا میں اسلام ہی اسلام ہوتا اور کفر وباطل کا ناموں نشان بھی مٹ جاتا۔مجلس احراراسلام پاکستان کے مرکزی رہنمائوںمیاںمحمد اویس اورقاری محمد یوسف احرار نے کہا کہ اصحاب ؓرسولﷺکی پاکیزہ زندگیاںامت مسلمہ کیلئے مشعل راہ ہیں۔حضورخاتم النبیین ﷺنے فرمایا کہ اگر میرے بعد کوئی نبی آنا ہوتا تو عمر ابن خطابؓہوتے۔انہوں نے کہا کہ عمرفاروق رضی اللہ عنہ کے اسلام قبول کرنے کے بعد مسلمانوں کو حرم کعبۃ اللہ میں آزادانہ عبادت کرنے کا موقع ملا ۔آپ کے قبول اسلام سے پوری دنیا میں اسلام کا پرچم بلند ہوا اور حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کا چہر ہ مباک خوشی سے دمک اٹھا ۔ انٹرنیشنل ختم نبوت پاکستان کے زیر اہتمام جوہر ٹاؤن لاہور میں مولانا محمد الطاف گوندل کی صدارت ’’فاروق اعظمؓو امن سیمینار،سے علامہ محمد یونس حسن ،مولاناالطاف حسین گوندل،مولانا اسلم صدیقی، حافظ شعیب الرحمن، مولانا عبداللہ منیر ،مولانا حافظ محمد نعمان اور مولانا قاری عثمان غنی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت عمرفاروقؓ اسلام کی وہ عظیم شخصیت ہیں کہ جنہوں نے جرأ ت وبہادری، عدل و انصاف، فتوحات، رعایا کے حقوق، شاندار کارناموں سے تاریخ اسلام کا چہرہ روشن ہے۔ تجارتی قافلوں کی حفاظت کا بندوبست، عدالتوں کا قیام، ڈاک، جیل خانہ جات، پولیس کے محکمہ، سن ہجری کا آغاز، مردم شماری، فوجی چھونیاں، راتوں کا گشت کر کے رعایا کے حالات معلوم کرتے ہوئے ان کی حفاظت کے لیے نظام قائم کیا ۔ سیدنا فاروق اعظمؓ کا دور مسلمانوں کی ترقی اور عروج کا زمانہ تھا آپ کا طرز حکمرانی ہر دور کے حکمرانوں کے لیے مشعل راہ ہے۔ سیدنا فاروق اعظمؓ نے مصلیٰ رسول پر جان دے کر بھی دنیا کے امن کو قائم رکھا، انہوں نے کہا کہ خلیفہ ثانی حضرت عمر فاروقؓ کا دور حکومت حکمرانوں کے لیے مشعل راہ ، سیدنا عمرفاروقؓ کا دور خلافت امن کا مثالی دور تھا۔