حافظ آباد (نمائندہ نوائے وقت) حافظ آباد کے قصبہ سکھیکی میں غریب محنت کش پر پولیس کا مبینہ ظالمانہ اور بہیمانہ تشدد۔ چوری کے شبہ میں حراست میں لئے گئے 50سالہ شخص کی پہلے چھترول کی گئی۔ پھر ٹانگوں پر رولہ پھیرا گیا جس سے وہ شدید زخمی ہوگیا۔ ڈی۔پی۔او ساجد کیانی نے تشدد کرنے والے اے۔ایس۔آئی اور کانسٹیبل کے خلاف ایف۔آئی ۔آر درج کروا کے دونوں کو حوالات میں بند کروا دیا جبکہ ایس۔ایچ۔او کو معطل کرکے لائن حاضر کر دیا گیا۔ محمد انور جو کہ دو بچوں کا باپ اور ایک ملز میں گذشتہ سات برس سے ملازم چلا آرہا ہے اسے پولیس سکھیکی نے کریانہ کی ایک مقامی دوکان میں چوری کے شبہ میں حراست میں لیا۔ پولیس ملازمین اسکے پیروںکے تلووں پر ڈنڈے مارتے رہے جس سے اسکے جسم کے مختلف حصوں پر شدید زخم آئے۔ پولیس نے محنت کش کو کئی گھنٹے کی حراست اور سفاکیت کے بعد چھوڑ دیا۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ساجدکیانی نے مبینہ تشدد کے اس واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اے۔ایس۔آئی سجاد اور کانسٹیبل محمد اشرف کے خلاف ایف۔آئی۔آر درج کروا کے ان دونوں کوحوالات میں بندکروا دیا جبکہ، ایس۔ایچ۔او تھانہ سکھیکی شاہد حسنین گوندل کو معطل کرکے لائن حاضر کردیا گیا۔ ڈی۔پی۔اوساجدکیانی کا کہنا تھا کہ محکمے میں کالی بھیڑوں کی کوئی گنجائش نہیں۔ شہریوں سے بدسلوکی اور ان پر تشدد کے مرتکب اہلکاروں کے خلاف سخت ترین کاروائی ہوگی۔