اسلام آباد (اعظم گِل/ خصوصی رپورٹر) پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ سمیت ماتحت عدلیہ میں 1005آسامیاں خالی ہونے کا انکشاف، 795 ججز کی کمی کے ساتھ پنجاب پہلے84کے ساتھ خیبر پختونخوا دوسرے 65 ججزکی خالی آسامیوں کے ساتھ بلوچستان تیسرے55 کے ساتھ سندھ چوتھے اور اسلام آباد26 ججز کی کمی کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے ملک بھر میں زیرالتواء مقدمات کی تعداد 17 لاکھ96 ہزار698 ہے پنجاب میں ہائیکورٹ اور ماتحت عدلیہ میں 12 لاکھ56 ہزار442 ، خیبر پختوخواہ میں2 لاکھ33 ہزار962، سندھ میںایک لاکھ90 ہزار 303، اسلام آباد میں54 ہزار 963 جبکہ بلوچستان میں19 ہزار291 مقدمات زیر التواء ہیںروزنامہ نوائے وقت کو دستیاب دستاویزات کے مطابق پانچوں ہائیکورٹس میں 182 ججز کی آسامیوں میں سے 118 پر ججز تعینات ہیں جبکہ 24ججز کی آسامیاں خالی ہیںلاہور ہائیکورٹ میں60 میں سے 14ججز کی آسامیاں خالی ہیںبلوچستان ہائیکورٹ میں11 ججز فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔4 ججز کی تعیناتی ہونا ابھی باقی ہے پشاور ہائیکورٹ میں ٹوٹل20 ججز کی منظوری ہے جبکہ 2 ججز کی تعیناتی ابھی تک حکومت کے رحم وکرم پر ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں7 ججز کی جگہ 4 کام کر رہے ہیں۔ 3 خالی آسامیاں منصفوں کی منتظر ہیں۔ سندھ ہائیکورٹ کو ایک اور پشاور ہائیکورٹ کو 2 ججز کی کمی کا سامنا ہے، پنجاب کی ضلعی عدالتوں میں بھی سب سے زیادہ 781ججز کی آسامیاں خالی ہیں خیبر پختونخوا ضلعی عدالتوں میں 82 بلوچستان میں 61 سندھ میں 54 جبکہ اسلام آباد میں 23 ججز کی خالی آسامیاں حکومت کا منہ چڑھا رہی ہیں۔ اسطرح ملک بھر کی ضلعی عدلیہ میں980 آسامیاں خالی ہیں ضلعی عدلیہ کی کل 3926 آسامیوں میں 2946 آسامیوں پر ججز تعینات ہیں صوبہ پنجاب ضلعی عدالتوں میں 2364 ججز میں سے 1583 ججز کام کر رہے ہیں سندھ میں 619 کی جگہ 586 ججز تعینات ہیں۔ خیبرپختونخوا میں 555 ضلعی عدلیہ میں سے 473 ججز تعینات ہیں بلوچستان میں285 ججز کی جگہ 224 کام کررہے ہیں اسلام آباد کی ضلعی عدلیہ میں 103 ججز کی جگہ پر 80 ججز فرائض سرانجام دے رہے ہیں، واضع رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں اسوقت چیف جسٹس سمیت 16 ججز کام کر رہیں جبکہ زیرالتواء مقدمات کی تعداد41545 ہے عدالت عظمی میں ایک جج کی تعیناتی ہونا ابھی باقی ہے وفاقی شرعی عدالت میں اسوقت زیرالتواء مقدمات کی تعداد192 ہے۔