امریکہ نے سربراہ ٹی ٹی پی نورولی محسود، القاعدہ و دیگر تنظیموں کے 13 افراد کو عالمی دہشتگرد قرار دیدیا۔ حزب اللہ ، پاسداران انقلاب حماس، فلسطین اسلامک جہاد اور داعش کے متعدد رہنمائوں کو بھی فہرست میں شامل کر لیا گیا۔
دنیا کو دہشت گردی سے پاک رکھنے کیلئے تمام ممالک کیلئے اپنا اپنا فرض ادا کرنا ضروری ہے۔ اس کام میں پسند ناپسند کی بجائے ایمانداری سے کام کرنا ضروری ہے۔ پاکستان دہشت گردی کا شکار ممالک کی فہرست میں پرائی جنگ میں ملوث ہونے کی وجہ سے شامل ہوا۔ مگر ہماری حکومتوں اور سکیورٹی فورسز نے جس جانفشانی سے دہشت گردی کے اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑا اس کا اعتراف پوری دنیا کر رہی ہے۔ پاکستان میں کئی تنظیموں کو کالعدم قرار دیا گیا ان کے رہنمائوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ صرف یہی نہیں ان تنظیموں کے فنڈز تک منجمد ہیں۔ ان کی سرپرستی کرنے والوں کو بھی قانون کی گرفت میں لایا گیا ہے۔ اب امریکہ کی طرف سے جن 13 افراد کو عالمی دہشتگردوں کی فہرست میں شامل کیا گیا‘ اسے امریکہ دہشت گردی کے خاتمہ کی کوشش قرار دے رہا ہے مگر تعجب کی بات ہے کہ امریکہ سمیت دنیا بھر کے بڑی طاقتوں اور پرامن ممالک کو بھارتی تنظیم آر ایس ایس کی وہ دہشت گردی نظر نہیں آ رہی جس کی سرپرستی بھارتی مودی سرکار خود کر رہی ہے۔ آر ایس ایس اور مودی سرکار نے پورے بھارت میں مسلمانوں اور دوسری اقلیتوں کا جینا محال کر رکھا ہے۔ کشمیر میں بھارتی فوج اور آر ایس ایس کے غنڈے جس طرح کشمیریوں کے جان و مال سے کھیل رہے ہیں وہ بھی سب کے سامنے ہے۔ اس دہشت گردی کیخلاف دنیا کو فوری توجہ دینا ہو گی۔ بھارت سرکار اور اسکے درپردہ آر ایس ایس کو بھی دہشت گرد تنظیموں والی پابندیوں کی زد میں لانا ہو گا تاکہ بھارت میں کروڑوں اقلیتوں اور کشمیر میں 80 لاکھ کشمیریوں کی زندگیوں کا تحفظ کیا جا سکے۔