اسلام آباد ( خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ نے آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق کیس نمٹاتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ہائی کورٹ سول اور کرمنل اپیلوں کو دوبارہ سن کر فیصلہ کرے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ سپریم کورٹ میں سب اکائونٹنٹ محمد بخش کی آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق کیس کی سماعت و یڈیو لنک کے ذریعے لاہور رجسٹری سے کی گئی تو چیف جسٹس کا کہناتھا کہ اس کیس میں تو ملزم ساری سزا بھگ کرگھر جا چکا ہے۔اس کیس میں تو دوارب روپے کا غبن ہوا ہے ایک سب اکائونٹنٹ نے دوارب کا غبن کر لیا حیرت کی بات ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ کیا اس کیس میں کوئی ریکوری ہوئی تھی جس پر بتایا گیا کہ اس کیس میں 13 کروڑ ریکور کر لیا گیا تھا ملزم کے وکیل کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ نے ملزم محمد بخش کے رشتہ داروں کی جائیدادیں بھی ضبط کرنے کا حکم دیا، ٹرائل کورٹ اور ہائی کورٹ نے بے نامی داروں کو سنے بغیر ہی انکے خلاف فیصلہ دے دیا. حالانکہ سپریم کورٹ کاواضح فیصلہ موجود ہے کہ بے نامی داروں کو سننا ضروری ہے۔سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ ملزم احمد بخش نے اپنے بہن بھائیوں اور بیٹی کے نام پر اکائونٹ کھلواکر رقم منتقل کی۔چیف جسٹس نے سوال کیا کہ محمد بخش کے بھائیوں نے جائیدادیں کب خریدیں؟ملزم کے وکیل کا کہنا تھا کہ محمد بخش پر 1991 میں کرپشن کاالزام لگا جبکہ جائیدادیں 1990 میں خریدیں گئیں.چیف جسٹس نے کہاکہ اس کا مطلب ہے جائیدادیں تو پہلے سے موجود تھیں. چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ کو بے نامی داروں کو سننا چاہیے تھا ، عدالت نے درخواستیں نمٹا تے ہوئے قراردیا کہ ملزم محمد بخش اپنی سزا پوری کر چکا ہے لیکن ہائی کورٹ سول اور کرمنل اپیلوں کو دوبارہ سن کر فیصلہ کرے۔
لاہوررجسٹری میں سب اکاؤنٹنٹ محمد بخش کی آمدن سے زائد اثاثوں پر ویڈیولنک سماعت
Sep 13, 2019