لاہور( خصوصی نامہ نگار)امیرجماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب محمد جاوید قصوری نے لاہور کے بعد تونسہ میں بھی خاتون کے ساتھ بچوں کے سامنے اجتماعی زیادتی کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے صوبے میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں۔ شرمناک جرائم میں اضافہ لمحہ فکریہ ہے۔ امن و امان کی ذمہ داری براہ راست حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے مگر صوبے میں جنگل کا قانون رائج ہے۔جماعت اسلامی اجتماعی زیادتی کے دلخراش واقعات کے خلاف 13ستمبر کوپورے صوبے میں مظاہرے کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں لاقانونیت کی انتہا ہوچکی ہے۔ جبکہ پولیس کا رویہ بے حسی پر مبنی ہے۔ جماعت اسلامی نے زینب الرٹ بل میں جنسی درندوں کو سزائے موت دینے کی ترمیم پیش کی تھی۔ مگر بد قسمتی سے تحریک انصاف ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے ہی اس قانون کو منظور نہیں ہونے دیا۔ آج ان تینوں جماعتوں کے لوگ قومی میڈیا پر بیٹھ کر مگر مچھ کے آنسو بہارہے ہیں۔ قوم ان کے اصلی چہرے دیکھ چکی ہے۔