لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت الیکشن کمشن کوجیب کی گھڑی اور ہاتھ کی چھڑی بنانا چاہتی ہے۔ الیکشن کمشن پر چڑھائی سیاسی تاریخ میں انوکھا واقع ہے۔ حکومت چاہتی ہے کہ عدلیہ الیکشن کمشن کو کنٹرول کرے۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر الیکشن کمشن کا موقف آئین، جمہوریت اور عوام کے مفاد میں ہے۔ الیکشن کمشن اور اپوزیشن جماعتوں نے ووٹنگ مشین کو مسترد کر کے حکومت کا قبل از وقت دھاندلی کا منصوبہ بے نقاب کر دیا۔ حکومت کی ظالمانہ پالیسیوں نے عوام کا دن کا چین اور رات کا سکون چھین لیا ہے۔ بجلی، تیل اور گھی کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہیں۔ حکومت فوری طور پر اوورسیز پاکستانیوں کی مشکلات کو کم کرنے کے لیے ان کی وطن واپسی کا مئوثر انتظام کرے۔ وزارت خارجہ دیگر ممالک میں قائم سفارت خانوں کو خصوصی ہدایات اور عملی اقدامات کے حوالے سے احکامات جاری کرے۔ ملک میں حقیقی، اسلامی اور فلاحی پاکستان کے لیے جماعت اسلامی اپوزیشن کا بھرپور کردار ادا کر رہی ہے۔ دیگر سیاسی جماعتیں زبانی جمع خرچ کی بجائے عملی طور پر کردار ادا کرتی تو عوام کا اتنا برا حال نہ ہو تا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحصیل ثمر باغ ضلع دیر پائن میں اجتماع ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر امیر ضلع اعزاز الملک افکاری بھی موجود تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ مہنگائی کے سونامی کی وجہ سے عوام کا سانس لینا مشکل ہو گیا ہے ظالمانہ بجٹ کے بعد ہر روز منی بجٹ کی شکل میں قیمتوں میں بے پناہ اضافہ حکومت کی نا اہلی اور نا لائقی ہے۔ اشیائے ضروریہ سمیت گیس، پٹرول، بجلی، چینی، آٹا اور ادویات غریب آدمی کی پہنچ سے دور ہو گئیں۔ ایک کروڑ سے زائد لوگوں کا مزید خط غربت سے نیچے جانا پی ٹی آئی کی تین سالہ حکومت کی کارکردگی کا پول کھولنے کے لیے کافی ہے۔ ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کر کے بے روزگاری میں اضافہ کیا۔ پچاس لاکھ گھر دینے والوں نے لاکھوں لوگوں سے ان کی چھت چھین لی لنگر خانوں کی جگہ کارخانے بنائے جاتے تو آج نوجوان اتنی بڑی تعداد میں مایوسی کا شکار نہ ہوتے۔