چین: آسیان ایکسپومیں پاکستانی اشیا مضبوط مسابقتی قوت رکھتی ہیں،سفیر معین الحق 

Sep 13, 2021

 اسلام آ باد(  نوائے وقت رپورٹ) چین میں تعینات  پاکستانی سفیر معین الحق  نے کہا  ہے کہ چین۔ آسیان ایکسپومیں پاکستانی اشیا مضبوط مسابقتی قوت رکھتی ہیں ، رواں سال کے اختتام تک ہمیں ایک نئی پیش رفت  ملے گی۔    18 ویں چین آسیان ایکسپو (CAEXPO)  میں پاکستانی پویلین کے  دورہ  کے بعد گوادر پرو سے گفتگو کرتے ہوئے  سفیر معین الحق  نے کہا       مجھے یقین ہے کہ  پاکستانی اشیا    مضبوط مسابقتی قوت  رکھتی  ہیں  ، خاص طور پر ٹیکسٹائل سیکٹر  جو پاکستان کی اہم مصنوعات میں سے ایک ہے۔  پاکستان ان چند ممالک میں سے ایک ہے جہاں ٹیکسٹائل کا مکمل   نظام ہے ، بنائی سے لے کر رنگنے تک ،  گارمنٹس  اور کپڑے بنانیتک۔ ٹیکسٹائل ہمارا سب سے مضبوط شعبہ ہے ، لہذا آپ دیکھ سکتے ہیں کہ گھریلو ٹیکسٹائل سے لے کر خواتین کے کپڑوں تک کی مصنوعات یہاں دکھائی جاتی ہیں۔ دوسرا ، پاکستان میں خوراک کا شعبہ بہت اہم ہے۔ پاکستان گندم ، چاول ، گنے ، کپاس کی پیداوار میں اہم خام مال کے طور پر سب سے بڑے ملکوں میں سے ایک ہے ، جس نے ہمیں خطے کے مسابقتی ممالک میں سے ایک بنا دیا ہے۔ اب ، حکومت ان مصنوعات کے لیے ویلیو ایڈیشن کرنے  پر توجہ دے رہی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق  انہوں نے کہا  پاکستان کی تیسری مسابقتی شے دودھ کی مصنوعات ہے۔ حق نے بتایا  کہ ہم دودھ کی پیداوار میں چین کے برابر چوتھا بڑا ملک ہیں۔ اب ہم ڈیری سیکٹر میں ایک انقلاب لانے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں جیسے کہ پنیر ، دہی اور دیگر مصنوعات بنانا ، پھر آسیان ، چین اور یہاں تک کہ پورے خطے کو برآمد کرنا۔انہوں نے کھیلوں کی مصنوعات کو اپنے پسندیدہ پاکستانی سامان کے طور پر بھی ذکر کیا ، اور انہیں فخر ہے کہ  پاکستان دنیا میں فٹ بالز کا سب سے بڑا پروڈیوسر ہے ، اور زیادہ تر عالمی معیار کے ٹورنامنٹس نے پاکستانی فٹ بال کو اپنا آفیشل فٹ بال مقرر کیا ہے۔ نہ صرف فٹ بال ، بلکہ ہم کھیلوں کے دیگر سامان بھی بناتے ہیں جیسے باکسنگ دستانے ، موٹر سائیکل کے دستانے وغیرہ۔ پویلین کا دورہ کرنے کے بعد انہوں نے کہا یہ دوسرا موقع ہے کہ پاکستان کو خصوصی شراکت دار ملک کے طور پر شر مدعو کیا گیا ہے۔ جو کہ  سی اے ایکسپو کی تاریخ میں بے مثال ہے۔ ایک اور  حوالے سے  یہ اہم ہے کیونکہ چین اور پاکستان اس سال سفارتی  تعلقات  کی 70 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ پاکستان کی شرکت اس سنگ میل کے لیے وقف ہے۔ میں بہت خوبصورت ڈیزائن کیا گیا پویلین اور پاکستانی مصنوعات دیکھ کر بہت خوش ہوں ، جو پاکستان کی بہت اہم برآمدی مصنوعات ہیں۔ 14 پاکستانی اسٹورز ، جو پاکستانی تاجروں نے قائم کیے ہیں ، ان مختلف مصنوعات کی نمائش کر رہے ہیں۔ حق نے اس بات پر زور دیا کہ  سی اے  ایکسپو پاکستان کے لیے بہت اہم ہے کیونکہ یہ دو بڑی منڈیوں کی نمائندگی کر تی ہے،چین ، جو دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے اور آسیان جو خطے میں ایک بہت اہم تجارتی بلاک بن چکا ہے ، تقریبا 2  بلین  لوگوں کی نمائندگی کرتا ہے اور 18 ٹریلین ڈالر کی معیشت۔ اب ان ممالک نے RCEP علاقائی تعاون میں شراکت قائم کی ہے۔بین الاقوامی صورتحال کا پاکستان سے گہرا تعلق ہے۔ حق نے کہا پاکستان کی چین اور آسیان کے ساتھ گہری دوستی ہے۔ چین اور آسیان کے ساتھ پاکستان کی موجودگی اور تعاون ، ہمارے تاجروں کو یہاں آنے کے نئے مواقع فراہم کرتا ہے اور اس پلیٹ فارم کو RCEP بلاک کو برآمد کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔ لہذا ، ہم سمجھتے ہیں کہ یہ پلیٹ فارم تجارت اور سرمایہ کاری میں سہ فریقی تعاون کی تعمیر میں مدد دے گا۔ پاکستان پہلے ہی چین اور آسیان کی مارکیٹ میں جگہ بنا چکا ہے۔ اب پاکستان کا چین کے ساتھ ایف ٹی اے ہے ، اور اس کا  دوسرا مرحلہ گزشتہ سال شروع  ہو چکا ہے  ۔ حالیہ برسوں میں  پاکستان اور چین دونوں نے اپنی مارکیٹیں کھول دی ہیں ، اور تقریبا 1000  ہزار مصنوعات ڈیوٹی فری برآمد کی جاتی ہیں۔ مزید برآں پاکستانی حکومت تجارت کو فروغ دینے اور ہمارے تاجروں کے یہاں ایک دوسرے کو اکٹھا کرنے اور اپنے منصوبوں کو شیئر کرنے کے لیے قابل ماحول بنانے میں بھی مدد کر رہی ہے جس کے بہت مثبت نتائج ملے ہیں۔ ان سالوں میں ، پاکستان کی برآمدات  نے  ایک نیا ریکارڈ  قائم  ہے ، چین کو برآمدات میں بھی زبردست تسلسل پایا جاتا ہے ، اور ہم امید کرتے ہیں کہ اس سال کے آخر تک ہمیں ایک نئی پیش رفت ملے گی۔ واضح رہے کہ    چین۔آسیان  ایکسپو جمعہ  کو ناننیگ  میں شروع ہو ئی۔ یہ مسلسل دوسری بار ہے کہ پاکستان کو  ایکسپو میںخصوصی شراکت دار کے طور پر  مدعو کیا گیا ہے۔

مزیدخبریں