لاہور (خصوصی رپورٹر) ملک بھر کے کنٹونمنٹ بورڈز کے الیکشن میں آزادانہ الیکشن لڑنے والوں کا پلہ بھاری رہا جبکہ سیاسی جماعتوں میں تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) نے اپنی برتری ثابت کی۔ گزشتہ روز ہونے والے الیکشن میں ٹرن آئوٹ توقع سے کم رہا تاہم صوبہ پنجاب میں بارش اور کراچی میں گرمی اور دوسرے صوبوں میں اس کی وجوھات مختلف تھیں۔ اس الیکشن میں دو بڑی سیاسی جماعتوں کے درمیان سخت مقابلہ دیکھنے میں آیا۔ مقابلہ کا سب سے بڑا میدان صوبہ پنجاب تھا جہاں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف کے مابین جوڑ پڑا۔ الیکشن کے بارے میں مختلف سیاسی جماعتوںکا رد عمل مختلف تھا۔ بعض جماعتوں نے الیکشن میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی تاہم مجموعی طور پر الیکشن زیادہ تر پر امن رہے۔ الیکشن کا دلچسپ پہلو یہ ہے کہ لاہور کے 19 وارڈز میںہونے والے الیکشن میں کوئی ایک بھی خاتون امیدوار نے حصہ نہیں لیا۔ واضح رہے اس الیکشن میں ملک کی گیارہ سیاسی جماعتوں نے حصہ لیا جن میں پاکستان تحریک لبیک پاکستان نے83، متحدہ قومی موومنٹ نے 42، پاکستان مسلم لیگ (ق) نے 34 اور مسلم لیگ (ف) نے 13، جمعیت العلمائے اسلام (ف) نے 25، عوامی نیشنل پارٹی نے14 اور پی ایس پی نے 35 امیدواروں کو میدان میں اتارا۔ سیاسی جماعتوں میں سب سے زیادہ امیدوار حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف نے 183 اور اس کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) نے 144 امیدوار کھڑے کئے جبکہ پنجاب میں مسلم لیگ(ن ) کے 98 اور تحریک انصاف نے 95 امیدواروں نے الیکشن میں حصہ لیا جبکہ تحریک انصاف، پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی اور جمعیت العلمائے اسلام (ف) نے چاروں صوبوں اور مسلم لیگ (ن)، تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) اور عوامی نیشنل پارٹی نے تین صوبوں میں الیکشن میں حصہ لیا۔ ان کے علاوہ ایم کیو ایم، مسلم لیگ (ق)، مسلم لیگ (ف) اور پی ایس پی نے ایک ایک صوبہ میں اپنے امیدوار کھڑے کئے۔ صوبہ پنجاب میں 114 میں سے سے 110 وارڈز میں الیکشن ہوا جس میں مجموعی طور پر 923 امیدوار تھے۔