تجزیہ: محمد اکرم چودھری
پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی نے خفیہ انداز میں پاکستان دشمنوں کو دیوار سے لگا کر خطے میں تمام اہم ممالک کو ساتھ ملا کر بھارت کو تنہا کر دیا ہے۔ اب خطے کے ممالک پاکستان کے ساتھ ہیں۔ جب کہ خطے کے تمام اہم ممالک امریکہ اور بھارتی اقدامات کو اپنے امن کے لیے خطرہ سمجھتے ہیں۔ چین، ایران، افغانستان تاجکستان، پاکستان، ازبکستان اور ترکمانستان نے ایک ہمسایہ ممالک کا گروپ خطے کے نئے منظر نامے کا نقشہ پیش کر رہا ہے۔ افغانستان اس گروپ کا سب سے اہم حصہ ہے اور آنے والے دنوں میں یہ ممالک افغانستان کی مدد کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں گے اور لڑائی جھگڑوں کے بجائے مشترکہ معاشی مفادات پر کام کرتے ہوئے آگے بڑھنے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔ ماضی کی نسبت یہ سب مختلف ہے۔ آج آئی ایس آئی کی اہمیت کو دنیا تسلیم کر رہی ہے۔ آٹھ ممالک کی انٹیلی جنس سربراہوں کی میٹنگ خطے میں نئے بلاک کا واضح پیغام ہے۔ آٹھ ممالک کا پاکستان کے ساتھ کام کرنے اور پاکستان کے اقدامات پر اعتماد کا مظہر ہے۔ امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے چیف ولیم جے برنز دو ہفتوں میں دو مرتبہ پاکستان آمد غیر معمولی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ خطے کے آٹھ اہم ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیز کے سربراہان کا اسلام آباد میں ملنا اس سے بڑی اور اہم خبر ہے۔ ان ملاقاتوں کے پیچھے ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کی پیشہ ورانہ مہارت ہے۔ انہوں نے بہترین حکمت عملی کے ذریعے پاکستان کے مفادات کا تحفظ کیا ہے اور ملک میں پائیدار امن کے قیام اور خطے کے اہم ممالک کو ایک جگہ اکٹھا کر کے ایک نیا بلاک قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اب یہ ممالک مشترکہ حکمت عملی کے تحت آگے بڑھتے ہیں تو پاکستان ہر معاملے میں ماضی سے بہتر جگہ پر نظر آئے گا۔