پی ٹی آئی فاتح، ن لیگ دوسرے ،آزادامیدوار تیسرے نمبر پر

لاہور (فاخر ملک) ملک بھر کے کنٹونمنٹ بورڈز کی 205 نشستوں کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق الیکشن میں تحریک  انصاف مجموعی طور پر فاتح رہی اور  سب سے زیادہ 67 نشستوں پر کامیابی حاصل کر لی جبکہ صوبہ پنجاب میں مسلم لیگ (ن) نے تحریک انصاف کے مقابلہ میں زیادہ نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ سیٹوں کے اعتبار سے بھی مسلم لیگ (ن) دوسری بڑی جماعت کی حیثیت سے ابھری۔ اس نے 52 نشستیں جیتیں جبکہ آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے والوں نے انتخابی معرکہ میں 49 سیٹیں حاصل کرکے  تیسری پوزیشن حاصل کی۔  پی پی نے 14 سیٹیں جیتیں جبکہ سیاسی جماعتوں میں تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) نے اپنی برتری ثابت کی۔ گزشتہ روز ہونے والے الیکشن میں ٹرن آؤٹ توقع سے کم رہا۔ تاہم صوبہ پنجاب میں بارش اور کراچی میں گرمی اور دوسرے صوبوں میں اس کی وجوھات مختلف تھیں۔ اس الیکشن میں  دو بڑی سیاسی جماعتوں کے درمیان سخت مقابلہ دیکھنے میں آیا۔ مقا بلہ کا سب سے بڑا میدان  صوبہ پنجاب تھا جہاں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف کے مابین جوڑ پڑا۔ صوبائی دارالحکومت میں مسلم لیگ (ن) نے اپنی برتری ثابت کردی۔ الیکشن کے بارے میں مختلف  سیاسی  جماعتوںکا رد عمل مختلف تھا۔ بعض جماعتوں نے الیکشن میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی۔ اگرچہ  مجموعی طور پر الیکشن  زیادہ تر پرامن رہے۔ الیکشن کا دلچسپ پہلو یہ ہے کہ الیکشن میں حصہ لینے والے آزاد امیدواروں کی تعداد  684 اور سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کی تعداد 876 تھی۔ واضح رہے اس الیکشن میں ملک کی گیارہ سیاسی جماعتوں نے حصہ لیا جن میں پی  ٹی آئی نے 183، پاکستان مسلم لیگ (ن) نے 144‘ ٹی ایل پی نے83، متحدہ قومی موومنٹ نے 42، پاکستان مسلم لیگ(ق) نے 34‘ مسلم لیگ  (ف) نے 13، جمیعت العلمائے  اسلام (ف) نے 25، عوامی نیشنل پارٹی نے14  اور پی ایس پی نے 35  امیدواروں کو میدان میں اتارا۔  سیاسی جماعتوں میں  سب سے زیادہ امیدوار حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف نے 183 اور اس کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) نے 144 امیدوار کھڑے کئے جبکہ پنجاب میں مسلم لیگ (ن)  کے 98  اور تحریک انصاف کے 95 امیدواروں نے الیکشن میں حصہ لیا۔ جبکہ تحریک انصاف، پیپلز پارٹی، جماعت  اسلامی  اورجمعیت العلمائے  اسلام (ف) نے چاروں صوبوں اور مسلم لیگ (ن)، ٹی ایل پی اور عوامی نیشنل پارٹی  نے تین صوبوں میں الیکشن میں حصہ لیا۔ ایم کیو ایم، مسلم لیگ(ق)، مسلم لیگ (ف) اور پی  ایس  پی نے ایک ایک صوبہ میں اپنے امیدوار کھڑے کئے۔  صوبہ پنجاب میں 114 میں سے سے 110 وارڈز میں الیکشن ہوا جس میں مجموعی طور پر 923 امیدوار تھے۔ ملک بھر میں ایم کیو ایم 10 ‘ جماعت اسلامی 5 ‘ بی اے پی 2 ‘ اے این پی 2 نشتسیں حاصل کر سکی۔ مسلم لیگ ن کا پنجاب میں پلڑا بھاری رہا۔ مسلم لیگ ن 44 نشستوں پر کامیاب رہی۔ آزاد امیدوار 31 ‘ تحریک انصاف 27 اور جماعت اسلامی نے دو نشستوں پر کامیابی حاصل کر لی۔ سندھ میں پی ٹی آئی نے برتری حاصل کر لی۔ پی ٹی آئی کے 14 امیدوار کامیاب ہوئے۔ مسلم لیگ ن 3 ‘ پی پی 13‘ ایم کیو ایم 10 ‘ جماعت اسلامی 5 اور مسلم لیگ ن  3 جبکہ 5 نشستوں پر دیگر امیدوار جیتے۔ کنٹونمنٹ بورڈ خیبر پی کے میں الیکشن کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق تمام 37 نشستوں کے نتائج آ گئے۔ تحریک انصاف 18 سیٹوں کے ساتھ پہلے نمبر پر رہی۔ آزاد امیدواروں نے 9 ‘ مسلم لیگ ن نے 5 ‘ پی پی نے 3 ‘ اے این پی نے 2 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ کنٹونمنٹ بورڈ بلوچستان کے الیکشن میں آزاد امیدوار سرفہرست رہے۔ تمام 9 نشستوں کے غیرحتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق چار نشستیں آزاد امیدواروں نے حاصل کیں۔ پی ٹی آئی 3 ‘ بی اے پی 2 نشستوں پر کامیاب رہی۔
لاہور، گوجرانوالہ (اپنے نامہ نگار سے، نامہ نگار، نمائندہ خصوصی) والٹن کنٹونمنٹ بورڈ کے غیر حتمی، غیر سرکاری نتائج کے مطابق کل دس نشستوں میں سے 9  پر ن لیگ نے کامیابی حاصل کر کے کلین سویپ کر دیا کیونکہ ایک نشست پر انتخاب نہیں ہو سکا۔ بر سر اقتدار تحریک انصاف کوئی نشست حاصل نہ کر سکی۔ ایک نشست پر امیدوار کی وفات کے باعث انتخاب معطل کیا گیا ہے جبکہ لاہور کنٹونمنٹ بورڈ کی 10 نشستوں میں سے 6 ن لیگ نے ، تین تحریک انصاف نے اور ایک آزاد امیدوار نے حاصل کی۔ والٹن کے حلقہ نمبر ایک میں ن لیگ کے اشفاق چودھری  نے 4096 ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی جبکہ تحریک انصاف کے وحید ستار 2703 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔  وارڈ 2 میں ن لیگ کے قاری حنیف نے 4331 ووٹوں سے جیت حاصل کی جبکہ پیپلز پارٹی کے امیدوار طارق صدیقی نے 3954 ووٹ لیکر دوسری پوزیشن حاصل کی اور تحریک انصاف کے محمد صیام 3696 ووٹ لیکر تیسری پوزیشن پر آئے۔ وارڈ 3 میں ن لیگ کے   چودھری شریف5470 ووٹوں سے جیتے اور دوسرے نمبر پر تحریک انصاف کے  فیصل بھٹی نے 4753 ووٹ لئے اور دوسرے نمبر پر آ سکے۔  حلقہ 4 میں ن لیگ کے میاں فقیر حسین نے 1877 ووٹ لیکر کامیابی اپنے نام کی جبکہ تحریک انصاف کے محمد اسلم نے 1850 ووٹ حاصل کئے۔ وارڈ 5 میں ن لیگی امیدوار راجہ نور سبحانی نے 1850 ووٹ لیکر کامیابی اپنے نام کر لی جبکہ تحریک انصاف کے جاوید ضمیر1838 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔ حلقہ 6 سے ن لیگ کے نعمان نعیم نے 4376 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی اور تحریک انصاف کے  بشارت علی2604 ووٹ لے سکے۔  حلقہ 7  میں انتخابات ملتوی کر دئیے گئے۔ حلقہ 8 میں ن لیگ کے سابق ایم پی اے یاسین سوہل کے بیٹے عشارب سوہل نے اپنے مد مقابل تحریک انصاف شاہد اقبال کو 2100 ووٹوں کی  بڑی لیڈ سے شکست دی۔  حلقہ 9 میں ن لیگ کے کرامت علی نے 5058 ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی اور 10 سے ن لیگ کے ہی حاجی منیر حسین نے 5973 ووٹ سے  جیت حاصل کی اور تحریک انصاف کے حافظ سفیان دوسرے اور عظمت اللہ تیسرے نمبر پر آئے۔ لاہور کنٹونمنٹ بورڈ کے وارڈ نمبر3 کا نتیجہ سب سے پہلے آیا،وارڈ 3 کے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ کے مطابق تحریک انصاف کے استاد رشید احمد نے  2569 ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی اور ن لیگی امیدوار راجہ لیاقت 1695 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔  لاہور کنٹونمنٹ بورڈ میں بڑی لیڈ سے حلقہ 8 کے ن لیگ کے امیدوار نعیم شہزاد بھٹی نے کامیابی حاصل کی انہوں نے 3598 ووٹ لئے جبکہ انکے مد مقابل تحریک انصاف کے رانا شاہ جہاں 1361 ووٹ لے سکے۔حلقہ 5 سے آزاد امیدوار کرنل( ر) عرفان ا کبر بٹ نے 935 ووٹ لیکر جیت اپنے نام کی اور تحریک انصاف کے  امیدوار 907 ووٹوں سے دوسرے نمبر پر رہے۔ حلقہ 6 میں تحریک انصاف  کے چودھری عمر طالب نے 2150 ووٹ لیکر جیت حاصل کی اور  ن لیگ کے شہباز علی نے 2029 ووٹ لیکر دوسری پوزیشن حاصل کی۔حلقہ 7 میں ن لیگ کے میاں بابر اشرف نے 2632  ووٹ لئے اور کامیاب قرار پائے جبکہ تحریک انصاف کے محمد امتیاز 2226 ووٹوں سے دوسرے نمبر پر ٹھہرے۔حلقہ 9 میں تحریک انصاف کے محمد وقاص اسلم 3508 ووٹوں سے کامیاب ہوئے اور ن لیگ کے اسد ایوب نے 3342 ووٹ لئے۔ حلقہ 10 میں ن لیگی امیدوار محمد جعفر 2703ووٹوں سے کامیاب قرار پائے جبکہ تحریک انصاف کے حافظ ابرار نے 2628 ووٹ لیکر دوسری پوزیشن حاصل کی۔حلقہ ایک اور 2 کا نتیجہ رات کئے تاخیر سے آیا جس کے مطابق ن لیگی امیدوار علی عباس نے 3728 ووٹ لیکر اور رضوان شفقت نے 4490 ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی۔ ان کے مد مقابل تحریک انصاف کے امیدوار عظیم اختر نے 2312 ووٹ لئے۔ نتائج سنتے ہی جیتنے والے امیدواروں کی طرف سے جشن منانا شروع کر دیا گیا کئی ایک علاقوں میں ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔ ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑا ڈالا گیا۔ مٹھائی تقسیم کی گئی اور رات گئے تک جشن اور مبارکبادیں دینے کا سلسلہ جاری رہا۔انتخابات میں ٹرن آوٹ انتہائی کم رہا۔ وقفے وقفے سے بارش کے باعث ووٹر دوپہر کے بعد گھر سے نکلے ۔ کئی پولنگ سٹیشنوں پر معذور افراد اور زخمی ووٹرز کو وہیل چئیرز پر ووٹ ڈالنے کے لئے لایا گیا۔تحریک انساف اور ن لیگ کے ایم پی ایز اور منسٹرز بھی اپنے امیدواروں کی حوصلہ افزائی کے لئے پولنگ سٹیشنوں کا دورہ کرتے رہے ان میں میاں محمود الرشید، شیخ شاہد علی، غلام محی الدین، شعیب صدیقی، ہمایوں اختر خان، خواجہ حسان احمد، سابق وائس چئیرمین کنٹونمنٹ بورڈ چودھری سجاد احمد، سردار ایاز صادق، سعدیہ تیمور، خواجہ سعد رفیق ، خواجہ سلمان رفیق، خواجہ عمران نذیر و دیگر شامل ہیں۔ بعض پولنگ سٹیشنز پر لڑائی جھگڑے بھی ہوئے۔ وارڈ نمبر 5 غازی روڈ لاہور میں پی ٹی اورن لیگ کے کارکنوں میں ووٹرز لیجانے پر جھگڑا ہوا۔ فریقین نے ایک دوسرے پر تھپڑ برسائے۔ لاہور میں وارڈ نمبر 10 میں جماعت اسلامی اور ن لیگی کارکنوں میں جھگڑا ہوا۔ گوجرانوالہ پولنگ سٹیشن کے باہر پی ٹی آئی کارکنان آپس میں جھگڑ پڑے۔ معمولی تکرار کے بعد دو کارکنوں میں جھگڑا ہوا تو حمایتی بھی جھگڑے میں شامل ہوگئے۔ ملتان کے کنٹونمنٹ بورڈ کے وارڈ نمبر 4 کے پولنگ سٹیشن  پر جھگڑا ہوا جس کی وجہ سے عارضی طور پر پولنگ کا عمل روک دیا گیا۔ پولیس نے ہاتھا پائی کرنے والے ووٹرز کو پولنگ سٹیشن کی حدود سے نکال دیا۔ کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات کے دوران سیالکوٹ کے وارڈ نمبر 2 پر خواتین کے پولنگ سٹیشن کے باہر کشیدگی ہوئی۔ن لیگ کے سابق ایم پی اے  والٹن یاسین سوہل نے اپنے بیٹے عشارب سوہل کی کامیابی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں شہباز شریف نے جو ٹاسک دیا وہ پورا ہو گیا ہے۔ ہم نے 9 میں سے 9 نشستیں حاصل کر کے ثابت کر دیا کہ عوام نواز شریف کے ساتھ ہیں۔حلقہ نمبر 10  سے کامیاب لیگی امیدوار حاجی منیر حسین نے گفتگو میں کہا کہ علاقے کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے۔ مقامی لیگی رہنما چودھری صدیق گجر نے کہا کہ حاجی منیر حسین کی جیت یقینی تھی۔ پولیس نے لاہور کنٹونمنٹ بورڈ اور والٹن کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے تھے جبکہ سکیورٹی کے لئے پولنگ سٹیشنز کی حدود میں پولیس کے ساتھ رینجرز اہلکار بھی تعینات تھے۔ ملتان، بہاول پور سے نیوز رپورٹر، بیورو رپورٹ کے مطابق کنٹونمنٹ بورڈ  کے انتخابات میں ملتان میں تحریک انصاف کا صفایا۔ ن لیگ ایک سیٹ اور 9 آزاد امیدوار کامیاب، بہاولپور میں حکومتی جماعت کے 3 اور 2 لیگی امیدوار فاتح ۔ حامیوں کا جشن، جیت کی خوشی میں نعرے بازی ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے اور رقص، جیتنے والے امیدواروں کے حامیوں نے جشن منایا اور ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے۔ سیالکوٹ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق کنٹونمنٹ بورڈ سیالکوٹ کینٹ کے انتخابات میں مسلم لیگ(ن) کے تین، تحریک انصاف کے 2 امیدوار کامیاب ہوئے۔ اوکاڑہ کینٹ سے محمد نجیب چودھری اور حافظ حسنین کے مطابق اوکاڑہ کی پانچ نشستوں میں سے چار نشستوں پر آزاد امیدوار کامیاب ہوگئے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے حصے میں ایک سیٹ آئی۔ سرگودھا  سے نمائندہ خصوصی کے مطابق سرگودھا کنٹونمنٹ بورڈ کے الیکشن میں پولنگ کا عمل شروع ہوتے ہی ہلکی بوندا باندی نے موسم کو خوشگوار بنا دیا۔ جہلم سے نامہ نگار کے مطابق کنٹونمنٹ بورڈ کی دونوں وارڈ سے تحریک انصاف کے امیدوار جیت گئے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے امیدوار دوسرے جبکہ مسلم لیگ ق کے امیدوار تیسرے نمبر پر رہے ہیں۔ ملتان سے نیوز رپورٹر کے مطابق کنٹونمنٹ بورڈ ملتان کے انتخابات میں ووٹرز کا حکومتی جماعت پر عدم اعتماد،  آزاد امیدواروں نے میدان مار لیا۔ ملتان سے پی ٹی آئی کنٹونمنٹ بورڈ الیکشن میں ایک بھی سیٹ نہ جیت سکی۔ سرگودھا کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات میں دس وارڈ میں سے 5 پر آزاد امیدواروں نے کامیابی حاصل کر کے میدان مار لیا جبکہ مسلم لیگ ن کو دو اور پی ٹی آئی کو تین نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی۔ بہاول پور سے بیورو رپورٹ کے مطابق بہاولپور میں کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف نے پہلی جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن نے دوسری پوزیشن حاصل کرلی۔ تمام 5حلقوں کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے تین جبکہ مسلم لیگ ن نے دو حلقوں میں کامیابی حاصل کی۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق کنٹونمنٹ بورڈ کے 10وارڈوں میں سے تحریک انصاف کے 6 ، مسلم لیگ ن 2اور دو آزاد امیداوار کامیاب ہوئے ، کامیاب ہونیوالے دونوں آزاد امیدوار وں کا تعلق مسلم لیگ ن سے ہے جبکہ پی ٹی آئی گوجرانوالہ کینٹ کے مضبوط سمجھے جانیوالے دونوں امیدوار ہار گئے۔ وارڈ نمبر ایک سے تحریک انصاف کے قمر علی چیمہ ، وارڈ نمبر دو سے تحریک انصاف کے ناصر حسین ، وارڈ نمبر تین سے آزاد امیدوار عرفان چاند بٹ ، وارڈ نمبر چار سے تحریک انصاف کے غلام محی الدین ، وارڈ نمبر پانچ سے آزاد امیدوار کاشف حفیظ ، وارڈ نمبر چھ سے تحریک انصاف کے ساجد اکرام لون ، وارڈ نمبر سات سے تحریک انصاف کے نثار احمد بیگ ، وارڈ نمبر آٹھ سے مسلم لیگ ن کے کامران ملک ، وارڈ نو سے مسلم لیگ ن کے عبدالمجید اور وارڈ نمبر دس سے تحریک انصاف کے غلام مجتبی کامیاب قرار پائے جیتنے والے دونوں آزاد امیدواروں کا تعلق مسلم لیگ ن سے ہے جنہیں اس الیکشن میں مسلم لیگ ن کی طرف سے ٹکٹ نہیں دی گئی تھی جبکہ تحریک انصاف کے دو مضبوط امیدواروںکو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ چکلالہ کے 20 وارڈز میں سے 12 پر مسلم لیگ ن کامیاب جبکہ پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی اور آزاد امیدواروں نے دو دو سیٹیں جیتیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...