راولپنڈی(جنرل رپورٹر)قائدملت جعفریہ آغا سیدحامدعلی شاہ موسوی کے اعلان کے مطابق کمسن اسیرہ کربلا حضرت سیدہ سکینہ بنت الحسین سلام اللہ علیہا کی شہادت کے سلسلے میںعشرہ شہیدہِ زنداں کے پروگرام آج بھی جاری رہے،اس موقع پر امام بارگاہوں اور عزاخانوں میں مذہبی و ماتمی تنظیموں اور دینی اداروں کے زیر اہتمام مجالس عزا ہوئیں اور خواتین کی مجالس میں تابوت برآمد کئے گئے، راولپنڈی میں بھی علمائے کرام،واعظین و ذاکرین نے مجالس سے خطاب کرتے ہوئے حضرت سکینہ سلام اللہ علیھا کے معرکہ کربلا میںعظیم کردار پر روشنی ڈالی،خانوادہ سیدبوعلی مہدی کے زیراہتمام ’’کاشانہ مہدی ‘‘ھل ویو ایونیواڈیالہ روڈمیں مجلس عزاسے خطاب کرتے ہوئے علامہ سیدقمرحیدرزیدی نے کہاکہ میدان کربلا میں اہلبیت ؑ کے بچوں بزرگوں اور خواتین کا نمایاں کردار ہمیں آج کی کربلا یا دور حاضر میں اپنا کردار ادا کرنے کا سبق دیتے ہیں، حضرت سید الشہد اء امام حسین علیہ السلام کی سب سے لاڈلی بیٹی حضرت سکینہ، آپ واقعہ کربلا کی عینی شاہد ہیں اور آپ کو خاندان عصمت کے ساتھ اسیری کی حالت میں کوفہ اور شام لے جایا گیا اور بعد ازاں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرتے ہوئے زندان شام میں شہید ہو گئیں،مفتی باسم عباس زاہری نے کہاکہ کوفہ و شام کے بازاروں اور یزید و ابن زیاد کے درباروں میں حضرت سکینہ کے گریہ و بکا نے قصر ہائے یزیدیت میں لرزہ برپا کر دیا ،شرکاء نے ایک قرار داد بھی منظور کی جس میںقائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کے اعلان کردہ ضابطہ عزاداری پر عملدر آمد کرنے کا عہد کا اظہا ر کیا گیا۔