متحدہ عرب امارات نے اپنے 50 منصوبوں کے اقدام کے حصے کے طورپرآیندہ پانچ سال کے دوران میں نجی شعبے میں ساڑھے چھے ارب ڈالر(24 ارب اے ای ڈی)کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔اس سے اماراتی شہریوں کے لیے 75,000 ملازمتیں پیداہوں گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق اماراتی حکومت نے نجی شعبے میں ملازمتوں کے اس منصوبے کی مزید تفصیل جاری کی اورکہا کہ وہ اس مدت کے دوران میں نجی شعبے میں شہری ملازمین کے لیے ریٹائرمنٹ فنڈ میں آجرکی زیادہ ترشراکت برداشت کرے گی۔متحدہ عرب امارات نجی شعبے میں مخصوص کام کرنے والے شہریوں کی مدد کے لیے وظیفے کا ایک پروگرام مختص کرنے کا بھی ارادہ رکھتا ہے۔اس میں پروگرامرز، نرسیں اور اکانٹینٹس وغیرہ شامل ہیں۔ان میں ہرایک کو اگلے پانچ سال میں ان کی باقاعدہ تنخواہوں کے علاوہ قریبا 1,361 ڈالر(5000 اماراتی درہم)ماہانہ ایک مقررہ بونس اداکیا جائے گا۔حکومت نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ وہ تربیتی مدت کے دوران میں پورے ایک سال تک نجی شعبے میں کام کرنے والے اپنے شہریوں کی تربیت کے اخراجات برداشت کرے گی۔اماراتی یونیورسٹی کے طلبہ کو قریبا 2178 ڈالر(8000اماراتی درہم)ماہانہ تنخواہ ادا کی جائے گی۔اماراتی حکومت مختلف شعبوں میں شہریوں کے لیے خصوصی تربیتی پروگراموں پرقریبا 27 کروڑ 20 لاکھ ڈالر (ایک ارب درہم) اورقریبا 6 کروڑ80 لاکھ ڈالر مختص کرنے کا بھی ارادہ رکھتی ہے۔اس کے علاوہ نجی شعبے میں کام کرنے والے اماراتی شہریوں کو فی بچہ قریبا 217 ڈالر( 800 درہم) الاﺅنس دیا جائے گا۔متحدہ عرب امارات اپنے قیام کے پچاس سال پورے ہونے کے موقع پر مختلف شعبوں میں ترقیاتی اور اقتصادی منصوبے شروع کررہاہے۔ان کا مقصد اگلے 50 سال کے لیے متحدہ عرب امارات کو سرمایہ کاری اور معاشی تخلیقی صلاحیتوں کا عالمی مرکز بنانا ہے۔اس کے علاوہ ملک کو کاروباری اورابھرتے ہوئے منصوبوں اور نئے معاشی مواقع کے لیے ایک مربوط اور جدید تجربہ گاہ بنانا ہے۔