محکمہ زراعت کی طرف سے انارکے باغبانوں کو سفارش کی گئی ہے کہ وہ پودوں کو ضرررساں کیڑوں اوربیماریوں کے حملہ سے محفوظ رکھیں تاکہ فی ایکڑ زیادہ سے زیادہ پیداو ارحاصل کی جاسکے۔ترجمان محکمہ زراعت نے دوران ملاقات''اے پی پی''کو بتایا کہ انارکی تتلی اور پھل کی مکھی پھل میں سوراخ کرکے اندر داخل ہوجاتی ہے جو اندر سے پھل کو کھاکر نقصان پہنچاتی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ تتلی ومکھی کے حملہ سے پھل گل سڑجاتاہے اورپیداوارمتاثر ہوتی ہے۔انہوں نے باغبانوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ بیماری کے حملہ کی صو رت میں متاثرہ پھل کو اکٹھاکرکے زمین میں دبا دیں اور پھل کی مکھی کے تدارک کے لئے روشنی کے پھندے لگائیں اور ان کے کیمیائی تدارک کے لئے لیمڈاسائی ہیلوتھرین یا ٹرائی کوفان بحساب 2.5ملی لیٹر پانی میں حل کرکے سپرے کریں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ کیڑے اپنے جسم سے فاسدمادے بھی خارج کرتے ہیں جس سے پتوں پر سیاہ اولی اگ آتی ہے جس سے ضیائی تالیف کا عمل متاثر ہوتاہے۔
انارکے باغبا ن پوودوں کو ضرررساں کیڑوں اوربیماریوں کے حملہ سے محفوظ رکھیں ، محکمہ زراعت
Sep 13, 2021 | 16:02