کوپن ہیگن (انٹرنیشنل ڈیسک) ڈنمارک کی حکمران سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کی طرف سے قائم کردہ ایک ادارے نے حکومت کو ڈینش ایلیمنٹری سکولوں میں سکارف پر پابندی کی تجویز پیش کی ہے۔ ملک میں ایک نئی بحث شروع ہوگئی ہے جبکہ بعض شہروں میں احتجاج بھی شروع ہوگیا ہے۔ دیگر سفارشات میں ڈینش زبان کے کورسز فراہم کرنے، نسلی اقلیتی خاندانوں میں بچوں کی پرورش کے جدید طریقوں کو فروغ دینے اور ایلیمنٹری سکولوں میں جنسی تعلیم کو مضبوط بنانے کی تجویز ہے۔ کمشن کی رپوٹ کا دعویٰ ہے کہ سکولوں میں سکارف کا استعمال بچوں کو دو گروہوں میں تقسیم کر سکتا ہے۔ آرہس یونیورسٹی میں ڈینش سکول آف ایجوکیشن میں ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر ارم خواجہ نے بھی اس تجویز کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ پابندی سے لڑکیوں کو درپیش مسائل حل نہیں ہوں گے۔
سکولوں میں سکارف پر پابندی کی تجویز: ڈنمارک کے کئی شہروں میں احتجاج
Sep 13, 2022