اسلام آباد(آئی این پی )نیشنل ایگریکلچر ریسرچ سینٹر اسلام آباد کے ایک سینئر سائنسی افسر ڈاکٹر نور اللہ نے پاکستان میںکیوی پھلوں کی شجرکاری کو اٹک، چکوال اور مارگلہ کے دامن تک پھیلایا جائے گا۔مہنگے کیوی پھلوں کی کاشت کسانوں کی آمدنی کا ایک مستحکم ذریعہ،کیوی چار سے پانچ سال میں پھل دیتا ہے۔ہزارہ ڈویژن میں شنکیاری میںکیوی کی کاشت کا کامیاب تجربہ، کیوی پھل بہترین غذائیت اور ادویات کی وجہ سے دنیا بھرمیں مقبول،پاکستان کیوی فارمنگ کو فروغ دینے میں چین کے تجربے اور مدد سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق مہنگے کیوی پھلوں کی کاشت کو فروغ دینا پاکستانی کسانوں کو آمدنی کا ایک مستحکم ذریعہ فراہم کر سکتا ہے کیونکہ یہ لذیذ پھل بہت زیادہ معاشی اور غذائی اہمیت کا حامل ہے۔ مختلف مقامات پر کیے جانے والے متعددتجربات کے نتیجے میںپاکستان ان متعدد ممالک میں سے ایک ہے ۔
جو اپنے بھرپور ذائقے اور معاشی اہمیت کی وجہ سے کیوی کی کاشت کر رہے ہیں۔نیشنل ایگریکلچر ریسرچ سینٹر اسلام آباد کے ایک سینئر سائنسی افسر ڈاکٹر نور اللہ نے ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کیوی ایک مہنگا پھل ہے لیکن ایک بار جب کاشتکاروں کے پاس اسے اگانے کے وسائل مل جائیں تو وہ اچھی آمدنی حاصل کر سکتے ہیںکیونکہ یہ ایک ممکنہ نقدی فصل ہے