لاہور(خصوصی نامہ نگار)صوبائی اسمبلی کے ایوان نے پنجاب پیشہ ورانہ تحفظ اور ہیلتھ بل سمیت 6 مسودات قوانین کی منظوری دیدی جبکہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی سیلاب زدگان کے لئے ٹیلی تھون نشریات کوبلیک آئوٹ کرنے پر وفاقی حکومت کے خلاف قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ رو ز اپنے مقررہ وقت کی بجائے 2گھنٹے 16منٹ کی تاخیر سے سپیکر محمد سبطین خان کی صدارت میں شروع ہوا۔ سپیکر پنجاب اسمبلی محمد سبطین خان نے وقفہ سوالات پر رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت ایسا میکنزم بنائے کہ وزراء جواب دینے کے پابند ہوں۔ صوبائی وزیر برائے پارلیمانی امور راجہ بشارت نے کہا کہ سوالات کے جوابات کے حوالے سے ایوان کی تمام جماعتوں کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی بنائی ہے، کمیٹی کا اجلاس آج بروز منگل دوپہر دوبجے ہو گا،کمیٹی اپنے اجلاس میں وقفہ سوالات کے جوابات کے حوالے سے ٹائم فریم کا تعین کرے گی۔ مسلم لیگ (ن)کے رکن طاہر پرویز نے کہا کہ ارکان اسمبلی محنت سے سوالات تیار کرتے ہیںجس سرکاری افسر یا وزیر کی وجہ سے وقفہ سوالات بغیر جوابات کے ختم ہو جاتے ہیں ان کا نام سامنے لایا جائے۔وزیر داخلہ کرنل (ر) ہاشم ڈوگرنے کہا کہ وقفہ سوالات پر اپوزیشن کے اراکین جواب سنے بغیر چلے جاتے ہیں۔سپیکر محمد سبطین خان نے رانا شہباز اور حسن مرتضی کی تحریک التوائے کار ہائیر ایجوکیشن کمیٹی کو بھیجوا دیں۔اجلاس میں 6مسودات قوانین کی منظوری بھی دی گئی۔پنجاب پیشہ ورانہ تحفظ اور ہیلتھ بل 2022 ،بورڈ آف ریونیو ترمیمی بل 2021 ،متروکہ وقف املاک و قوانین برائے بے گھر افراد بل 2021،منظور کر لئے گئے۔ پنجاب سیڈ کارپوریشن ترمیمی بل 2022 ،پنجاب فیکٹریز ترمیمی بل 2022 ،مسودہ ترمیم جنگلات بل 2022 بھی کثرت رائے سے منظور کر لئے گئے۔ میاں اسلم اقبال کی عمران خان کی ٹیلی تھون نشریات کو بلیک آئوٹ کرنے کے اقدام کے پر وفاقی حکومت کے خلاف قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔ قرارداد میں کہا گیاکہ وفاقی حکومت نے عمران خان کی سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے ہونے والی ٹیلی تھون رکوائی ، موجودہ حالات میں وفاقی حکومت پر کوئی ملک اور غیر ملکی ادارہ اعتماد نہیں کر رہا، صوبائی اسمبلی کا ایوان عمران خان کی ٹیلی تھون پر عائد ہونے والی پابندی کو مسترد کرتا ہے۔ اجلاس آج بروز منگل سہ پہر تین بجے تک کیلئے ملتوی کردیا۔