کراچی (کامرس رپورٹر) آئی ایم ایف سے قرض کے اجراء کے باوجود امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپیہ کی قدر میں گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے۔ نئے کاروباری ہفتے کے پہلے دن انٹر بینک میں امریکی ڈالر کی قدر میں 1.64روپے کا اضافہ ہو گیا۔ جبکہ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر 2روپے مہنگا ہو گیا۔ فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق پیر کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت 228.18روپے سے بڑھ کر 229.82روپے ہو گئی۔ اسی طرح مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت فروخت 234روپے سے بڑھ کر 236روپے ہو گئی۔ روپے کی قدر میں متواتر کمی کے حوالے سے کرنسی ماہرین کا کہنا ہے کہ سیلاب کے نتیجے میں درآمدی بل میں متوقع اضافہ روپے کی قدر میں کمی کی وجہ بنا ہے، روپے کی قدر میں کمی کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے رقم موصول ہونے پر سرمایہ کاری کا وعدہ کرنے والے دوست ممالک نے اپنے وعدوں پر اب تک عمل نہیں کیا، ماضی کا ریکارڈ ہے، خیال یہ ظاہر کیا جارہا تھا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے رقم کی ادائیگی کے بعد روپے کی قدر میں 10 سے 20 فیصد تک اضافہ ہوگا لیکن ایسا نہیں ہوا جبکہ پاکستان کو آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر سے زائد کی رقم موصول ہوئی جو ناکافی ہے۔ کرنسی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ ہم نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے میں تاخیر کی ہے جبکہ اب ملک دوبارہ ڈیفالٹ کی جانب بڑھ رہا ہے، کاروباری ہفتہ کے پہلے روز پاکستان سٹاک ایکس چینج میںکاروباری اتار چڑھائو کے بعد کاروبار حصص مندے کی لپیٹ میں آ گیا، ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس 42137پوائنٹس کو چھونے کے بعد 41800پوائنٹس کی سطح پر آگیا جس کی وجہ سے مارکیٹ منفی زون میں بند ہوئی اور مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 34ارب روپے سے زائد ڈوب گئے۔ جبکہ 62.84فیصد حصص کی قیمتیں بھی گر گئیں۔ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں پیر کو کاروبار کا آغاز مثبت ہوا اور ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس 42ہزار اور 42100پوائنٹس کی حد عبور کر گیا تاہم مقامی انسٹی ٹیوشنز اور بروکریج ہائوسز کی جانب سے منافع کی خاطر فروخت کے دبائو سے مارکیٹ تنزلی کا شکار ہو گئی جس کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں منفی زون میں چلی گئیں۔ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں پیر کو کے ایس ای 100انڈیکس میں85.87 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی جس سے انڈیکس 41948.16پوائنٹس سے کم ہو کر 41862.29 پوائنٹس ہو گیا۔ اسی طرح 107.81پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای 30انڈیکس 15770.62پوائنٹس سے گھٹ کر 15662.81پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 28815.24 پوائنٹس سے کم ہو کر 27747.37پوائنٹس پر آگیا۔ پاکستان کی صرافہ مارکیٹوں میں ایک تولہ سونا یکدم 3000روپے مہنگا ہو گیا جبکہ عالمی مارکیٹ میں بھی فی اونس سونے کے دام 15ڈالر بڑھ گئے۔ آل پاکستان سپریم کونسل جیولرز ایسوسی ایشن کی رپورٹ کے مطابق پیر کو عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 15ڈالر بڑھ کر 1732ڈالر فی اونس ہوگئی۔ ملکی صرافہ مارکیٹوں میں ایک تولہ سونے کی قیمت 3000روپے بڑھ کر 1لاکھ 56ہزار روپے ہو گئی۔ اسی طرح 2572روپے کے اضافے سے دس گرام سونے کی قیمت 1لاکھ 33ہزار 745روپے پر جا پہنچی۔ 24قیراط چاندی کے دام 30روپے بڑھ کر 1570روپے پر پہنچ گئے۔