اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) تحریک انصاف نے معیشت سے جڑے 16 موضوعات پر جامع منصوبہ عمل تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی زیرِ قیادت سینئر قائدین کا اہم ترین اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال، امپورٹڈ سرکار کے ہاتھوں معیشت کی تباہی اور ملک میں بدترین میڈیا سنسرشپ سمیت اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسد عمر کی جانب سے اجلاس کو پاکستان پر قرضوں کے بوجھ پر بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کو لگ بھگ 30 ارب ڈالرز کے قرضے واپس کرنا ہیں جبکہ آئی ایم ایف سے ملنے والا قرض محض 2 ارب ڈالرز ہے۔ سیاسی عدمِ استحکام کے باعث پاکستان کی بانڈ مارکیٹ مکمل تباہ ہوچکی ہے۔ بریفنگ کے مطابق جب تحریک انصاف کی حکومت ختم کی گئی تو بانڈ 4 فیصد کے ڈسکاؤنٹ ریٹ پر تھا، یہ بانڈ اب 50% ڈسکاؤنٹ ریٹ پر مل رہا ہے، یہ کیفیت ظاہر کرتی ہے کہ پاکستان دیوالیہ پن کی دہلیز پر کس قدر آگے جا چکا ہے۔ آئندہ چند ماہ میں ملکی معیشت کو سنگین صورتحال کا سامنا ہو گا۔ بریفنگ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے قیادت کو کرنسی کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ معیشت کی بدترین تباہی پر نہایت تشویش کا اظہار کیاگیا کہ عمران خان نے قائدین کو معاشی بحالی کی حکمتِ عملی بلاتاخیر تیار کرنے، شوکت ترین کو ملکی معیشت پر باضابطہ فوکل گروپ تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ سیلاب متاثرین کیلئے منعقد کی جانے والی ٹیلی تھون کا بلیک آؤٹ شرمناک ہے۔